ریاست اترپردیش کی یوگی حکومت کی جانب سے مذہبی مقامات سے متعلق آرڈیننس لانے کے سلسلہ میں رامپور کی ملی تظیم اتحاد ملت کے صدر فرحت احمد جمالی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس قسم کا کوئی آرڈیننس نہیں لانا چاہئے۔ اس سے مذہبی مقامات سے متعلق معاملات میں حکومت کی بیجا مداخلت کا خدشہ ہے جو ناقابل برداشت ہے۔
مذہبی مقامات سے متعلق یوگی حکومت کے مجوزہ آرڈیننس کے خلاف ملی و مذہبی رہنماء سخت ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں آج تنظیم اتحاد ملت کے صدر اور درگاہ حافظ شاہ جمال اللہ کے سجادہ نشین فرحت احمد جمالی نے ای ٹی وی بھارت سے اپنی خصوصی بات چیت میں کہا کہ مذہبی مقامات سے متعلق کسی آرڈیننس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہبی مقامات کے لیے پہلے ہی وقف بورڈ موجود ہے۔ جمالی نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ مذہبی مقامات اور معاملات میں کوئی دخل نہ کرے بلکہ یہ کام مذہبی رہنماؤں کا ہے انہیں کے سپرد اس کام کو رہنے یا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ترقیاتی منصوبوں پر توجہ مرکوز کرے۔ اترپردیش میں دیگر اہم اور بنیادی مسائل ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ اس جانب سنجیدہ ہوں۔
ملی تنظیم اتحاد ملت کے صدر نے مزید کہا کہ اس آرڈیننس سے ہمیں کافی دشواریوں کا خدشہ ہے اس لیے ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کشمیر: اختراعات جن کا جنون ہے، وہ جے کے انتظامیہ سے کیوں مایوس ہیں؟
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ اس قسم کے آرڈیننس لاکر نیا شوشا چھوڑ کر مذہب اور حکومت کے درمیان رسہ کشی والا ماحول نہ پیدا کیا جائے۔