ETV Bharat / state

لکھیم پور کھیری میں سابق رکن اسمبلی کا قتل

اترپردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا عرف مننا کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیا گیا ہے۔ گاؤں والوں نے سابق ایم ایل اے کی لاش رکھ کر مظاہرہ کرنا شروع کردیا۔ کانگریس نے سابق ایم ایل اے کے قتل پر یوگی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

author img

By

Published : Sep 6, 2020, 10:15 PM IST

former mla nirvendra mishra allegedly beaten to death over a land dispute in lakhimpur kheri
لکھیم پور کھیری میں سابق رکن اسمبلی کا قتل

اترپردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں سمپورن نگر کے علاقے تریکولیا میں قبضے سے متعلق دو فریقوں کے مابین تنازعہ پیدا ہوا ہے۔ اس میں ایک طرف کھڑی پولیس پر لوگ ناراض ہوگئے۔ اس تنازعہ کے دوران سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا عرف مننا کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا۔ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

لکھیم پور کھیری میں سابق رکن اسمبلی کا قتل

ایک فریق لاٹھیوں سے لیس تھا اور قبضہ کرنے پہنچا تھا۔ پولیس نے دوسری جماعت کو لاٹھیوں کے زور پر بھگا دیا۔ اس دوران موقع پر جانے والے سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا عرف مننا کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا۔ دیہاتیوں نے سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا عرف مننا کی لاش رکھ کر مظاہرہ کرنا شروع کردیا۔

دراصل سابقہ ​​ایم ایل اے نرویندر کمار مشرا اور دوسرے فریق کے مابین گزشتہ کئی سالوں سے عدالت میں پورن پور پولیس اسٹیشن کے علاقے تروکولیا پاڈھوہ گاؤں کے قریب عدالت میں زیر سماعت تھے۔

اتوار کی سہ پہر ایک بجے کے قریب دوسری جانب کے لوگ متنازعہ اراضی پر قبضہ کرنے پہنچے۔ اس پر جب سابق ایم ایل اے نرویندر کمار مشرا کو اس کا پتہ چلا تو وہ اپنے بیٹوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ یہاں دبنگ لوگوں سے جھگڑا ہوگیا جنہوں نے متنازعہ اراضی پر قبضہ کیا تھا۔ اس دوران دبنگوں نے سابق ایم ایل اے اور اس کے بیٹے کو زدوکوب کیا۔

غنڈوں کے حملے میں زخمی ہونے والے سابق ایم ایل اے نرویندر کمار مشرا کی ہسپتال جاتے ہوئے موت ہوگئی۔ سابق ایم ایل اے نرویندر کمار مشرا کے بیٹے سنجیو پالیا نے قصبے کے 2 دبنگ رہائشیوں کے خلاف نامزد تحریر پولیس میں دی ہے۔ سنجیو نے الزام لگایا کہ پولیس کی ملی بھگت سے ہی ان غنڈوں نے اپنی متنازعہ اراضی پر ناجائز قبضہ کرنا شروع کیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کے اعلی افسران موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

سابق رکن اسمبلی کی موت سے کنبہ کے افراد میں غم و غصہ ہے۔ جب گھر والوں نے سابق ایم ایل اے کی مار پیٹ اور قتل کا الزام عائد کیا تو ہنگامہ برپا ہوگیا۔ سابق ایم ایل اے کے قتل کی خبر پر گاؤں کے لوگ ناراض ہیں۔ نرویندر مننا نے دو مرتبہ آزاد حیثیت سے اور ایک بار نیگھاسن سیٹ سے ایس پی سے انتخاب لڑا ہے۔ وہ تین بار نیگھاسن اسمبلی سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔

اس واقعے پر لکھیم پور کھیری ایس پی ستیندر کمار نے کہا کہ سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا قابض زمین کے خلاف احتجاج کرنے گئے، ایک دھکے میں گرپڑ گئے۔ انہیں فوری علاج کے لئے بھیجا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ابتدائی جانچ میں ڈاکٹروں کے مطابق موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ظاہر ہوتی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • Lakhimpur Kheri: Former MLA Narendra Mishra allegedly beaten to death over a land dispute, today.

    "There was a minor skirmish over a land dispute & situation escalated, during which he got injured & was taken to hospital where he was declared brought dead," says SP pic.twitter.com/c4uuyoZHfo

    — ANI UP (@ANINewsUP) September 6, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

نرویندر مشرا کی موت کے معاملے میں بھی سیاست شروع ہوگئی ہے۔ ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ٹویٹ کرکے حکومت کے تئیں اپنی مخالفت درج کرائی ہے۔ سابق ایم ایل اے نرویندر کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں ریاست کے عوام نہ صرف امن و امان سے پریشان ہیں بلکہ خوفزدہ بھی ہیں۔

اسی کے ساتھ ہی کانگریس نے ریاست میں بڑھتے ہوئے جرائم کے لئے یوگی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ٹویٹ کیا کہ لکھیم پور میں سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا کو قتل کردیا گیا۔ یوپی کا جنگل راج خوفناک ہوتا جارہا ہے۔ یوگی سرکار سو رہی ہے۔

کانگریس نے کہا کہ یوپی میں محکمہ داخلہ کا ذمہ دار کون ہے؟ لکھیم پور میں سابق ایم ایل اے مارا گیا۔ 22 دن میں زیادتی اور قتل کے چار واقعات ہوئے۔ کون سی گھٹی لے کر محکمہ داخلہ سو رہا ہے کہ اسے جنگل راج دکھ ہی نہیں رہا ہے؟

کانگریس کے رہنما آچاریہ پرمود کرشنم نے بھی ٹویٹ کرکے شدید ردعمل دیا ہے۔ پرمود کرشنم نے ٹویٹ کیا کہ نرویندر مشرا کو مارا پیٹا گیا۔ یہ ایک عام برہمن کی حالت ہے۔

غور طلب ہے کہ نرویندر کمار 1989 اور 1991 میں آزادانہ اور 1993 میں سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر نگھاسن اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔

اترپردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں سمپورن نگر کے علاقے تریکولیا میں قبضے سے متعلق دو فریقوں کے مابین تنازعہ پیدا ہوا ہے۔ اس میں ایک طرف کھڑی پولیس پر لوگ ناراض ہوگئے۔ اس تنازعہ کے دوران سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا عرف مننا کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا۔ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

لکھیم پور کھیری میں سابق رکن اسمبلی کا قتل

ایک فریق لاٹھیوں سے لیس تھا اور قبضہ کرنے پہنچا تھا۔ پولیس نے دوسری جماعت کو لاٹھیوں کے زور پر بھگا دیا۔ اس دوران موقع پر جانے والے سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا عرف مننا کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا۔ دیہاتیوں نے سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا عرف مننا کی لاش رکھ کر مظاہرہ کرنا شروع کردیا۔

دراصل سابقہ ​​ایم ایل اے نرویندر کمار مشرا اور دوسرے فریق کے مابین گزشتہ کئی سالوں سے عدالت میں پورن پور پولیس اسٹیشن کے علاقے تروکولیا پاڈھوہ گاؤں کے قریب عدالت میں زیر سماعت تھے۔

اتوار کی سہ پہر ایک بجے کے قریب دوسری جانب کے لوگ متنازعہ اراضی پر قبضہ کرنے پہنچے۔ اس پر جب سابق ایم ایل اے نرویندر کمار مشرا کو اس کا پتہ چلا تو وہ اپنے بیٹوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ یہاں دبنگ لوگوں سے جھگڑا ہوگیا جنہوں نے متنازعہ اراضی پر قبضہ کیا تھا۔ اس دوران دبنگوں نے سابق ایم ایل اے اور اس کے بیٹے کو زدوکوب کیا۔

غنڈوں کے حملے میں زخمی ہونے والے سابق ایم ایل اے نرویندر کمار مشرا کی ہسپتال جاتے ہوئے موت ہوگئی۔ سابق ایم ایل اے نرویندر کمار مشرا کے بیٹے سنجیو پالیا نے قصبے کے 2 دبنگ رہائشیوں کے خلاف نامزد تحریر پولیس میں دی ہے۔ سنجیو نے الزام لگایا کہ پولیس کی ملی بھگت سے ہی ان غنڈوں نے اپنی متنازعہ اراضی پر ناجائز قبضہ کرنا شروع کیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کے اعلی افسران موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

سابق رکن اسمبلی کی موت سے کنبہ کے افراد میں غم و غصہ ہے۔ جب گھر والوں نے سابق ایم ایل اے کی مار پیٹ اور قتل کا الزام عائد کیا تو ہنگامہ برپا ہوگیا۔ سابق ایم ایل اے کے قتل کی خبر پر گاؤں کے لوگ ناراض ہیں۔ نرویندر مننا نے دو مرتبہ آزاد حیثیت سے اور ایک بار نیگھاسن سیٹ سے ایس پی سے انتخاب لڑا ہے۔ وہ تین بار نیگھاسن اسمبلی سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔

اس واقعے پر لکھیم پور کھیری ایس پی ستیندر کمار نے کہا کہ سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا قابض زمین کے خلاف احتجاج کرنے گئے، ایک دھکے میں گرپڑ گئے۔ انہیں فوری علاج کے لئے بھیجا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ابتدائی جانچ میں ڈاکٹروں کے مطابق موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ظاہر ہوتی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • Lakhimpur Kheri: Former MLA Narendra Mishra allegedly beaten to death over a land dispute, today.

    "There was a minor skirmish over a land dispute & situation escalated, during which he got injured & was taken to hospital where he was declared brought dead," says SP pic.twitter.com/c4uuyoZHfo

    — ANI UP (@ANINewsUP) September 6, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

نرویندر مشرا کی موت کے معاملے میں بھی سیاست شروع ہوگئی ہے۔ ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ٹویٹ کرکے حکومت کے تئیں اپنی مخالفت درج کرائی ہے۔ سابق ایم ایل اے نرویندر کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں ریاست کے عوام نہ صرف امن و امان سے پریشان ہیں بلکہ خوفزدہ بھی ہیں۔

اسی کے ساتھ ہی کانگریس نے ریاست میں بڑھتے ہوئے جرائم کے لئے یوگی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ٹویٹ کیا کہ لکھیم پور میں سابق ایم ایل اے نرویندر مشرا کو قتل کردیا گیا۔ یوپی کا جنگل راج خوفناک ہوتا جارہا ہے۔ یوگی سرکار سو رہی ہے۔

کانگریس نے کہا کہ یوپی میں محکمہ داخلہ کا ذمہ دار کون ہے؟ لکھیم پور میں سابق ایم ایل اے مارا گیا۔ 22 دن میں زیادتی اور قتل کے چار واقعات ہوئے۔ کون سی گھٹی لے کر محکمہ داخلہ سو رہا ہے کہ اسے جنگل راج دکھ ہی نہیں رہا ہے؟

کانگریس کے رہنما آچاریہ پرمود کرشنم نے بھی ٹویٹ کرکے شدید ردعمل دیا ہے۔ پرمود کرشنم نے ٹویٹ کیا کہ نرویندر مشرا کو مارا پیٹا گیا۔ یہ ایک عام برہمن کی حالت ہے۔

غور طلب ہے کہ نرویندر کمار 1989 اور 1991 میں آزادانہ اور 1993 میں سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر نگھاسن اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.