گڑگاؤں سے گوالیار آنے والی بس کو آگرہ کے قریب کچھ نامعلوم شرپسندوں نے اغوا کرلیا تھا۔اس بس میں قریب 34 مسافر موجود تھے اور بس کو اغوا کرنے والے شرپسند خود کو فائنینس کمپنی کا ملازم بتارہے تھے۔
اترپردیش پولیس سے تمام معلومات حاصل کرنے کے بعد تمام اضلاع کے پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے ۔ساتھ ہی ان ریاستوں میں بھی پولیس کو آگاہ کیا گیا ہے، جہاں سے بس گزریگی۔
واضح رہے کہ کلپنا ٹریولس کی یہ بس گوالیار کے اشوک آروڑا کی ہے۔اس بس کے مالک اشوک اروڑا کی 5 روز قبل کورونا کی وجہ سے موت ہوگئی تھی۔اس کے بعد سے گھر کے تمام افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے بس آپریٹر کے بڑے بیٹے اشوک اروڑا کے ساتھ فون پر گفتگو کی اور انہوں نے اس پورے حادثے کے بارے میں بتایا ۔
بس کے مالک کے بڑے بیٹے پون اروڑا نے فون پر بتایا کہ بس گڑگاؤں سے چھتر پور جارہی تھی ، رات کے وقت کچھ نامعلوم شرپسندوں نے بس کو اغوا کیا تھا اور شرپسند خود کو فائینس کمپنی کا ملازم قرار دے رہے تھے ، لیکن اس بس پر کسی بھی فائنینس کمپنی کے قرض کے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی ہماری کسی سے دشمنی ہے ۔لیکن یہ بدمعاش کون تھے اور انہوں نے یہ واقعہ کو کیوں انجام دیا۔اس بارے میں نہیں بتایا جاسکتا ۔
انہوں نے بتایا کہ تقریبا دو بجے کے قریب ان کے پاس بس ڈرائیور کا فون آیا تھا اور انہوں نے پورے کے حادثے کے بارے میں بتایا۔شرپسندوں نے بس کے سامنے چار پہیہ والی گاڑی میں آئے اور اچانک اس گاڑی کو بس کے سامنے کھڑا کردیا اور بس ڈرائیور اور دیگر ملازمین کو بس سے نیچے اتار کر بس کو لے کر فرار ہوگئے، جس میں 34 مسافر موجود تھے۔اہم بات یہ ہے کہ بس کے مالک اشوک اروڑا کو کورونا مثبت پایا گیا تھا اور اس کے بعد ان کی موت ہوگئی تھی۔