کھنڈہر بتا رہے ہیں، عمارت بلند تھی، درد بتا رہے ہیں محبت ہی دوا تھی۔ کسی شاعر کا یہ مصرعہ ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع کے شریف آباد کے گاؤں میں واقع قدیم مسجد اور دیوان شاہ بابا کی درگاہ پر صادق آرہا ہے۔ بغیر چھت اور چند دیواروں کی وجہ سے ایک عمارت نما شئے مسجد اور دیوان شاہ بابا کی مزار بتائی جاتی ہے۔ تحریری طور پر یہ مسجد کتنی قدیم ہے، یہ گاؤں کے لوگوں کو معلوم نہیں ہے لیکن وہ اسے 1100 برس پرانی مسجد قرار دیتے ہیں۔
Dilapidated Condition of the Mosque Located in a Village of BaraBanki
کھنڈہر میں تبدیل ہو چکی یہ قدیمی مسجد بارہ بنکی ہیڈ کوارٹر سے تقریبآ 17 کلومیٹر دور شریف آباد گاؤں کے بیابان میں دریا ریٹھ کے کنارے ایک اونچے ٹیلے پر واقع ہے، شریف آباد گاؤں میں کل 15-16 مسلمانوں کے ماکنات ہیں۔ ان کی معاشی حالت بھی اتنی مستحکم نہیں ہے کہ وہ اس کی مرمت کرا سکیں۔ اس کی وجہ سے مسجد بس نام کی رہ گئی ہے اور نماز بھی شاذ و نادر ہی ادا کی جاتی ہے۔
مسجد کے احاطے میں دیوان شاہ بابا اور متعدد بزرگوں کی مزاریں ہیں، ان بزرگان کے تئیں مقامی باشندوں کا عقیدہ ہے، لہذا ان سب کے تعاون سے دیوان شاہ بابا کی مزار پر کمرہ بن گیا ہے، لیکن مسجد کا ابھی بھی کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:دہلی: فتح پوری مسجد کی حالت خستہ، تزئین کاری کا انتظار
گاؤں کے لوگ مفلسی کے سبب مسجد کی تعمیر کرانے سے قاصر ہیں، گاؤں میں مسلمانوں کی کم آبادی بھی ایک بڑا مسلہ ہے، اس لئے مسجد اور درگاہ کی دیکھ ریکھ کرنے والے لوگ مسجد کے لئے تعاون کا مطالبہ کر رہے ہیں۔