ETV Bharat / state

دیوالی میں مٹی کے دیے کہاں غائب ہوگئے؟

دیوالی ہندوؤں کا ایک مذہبی تہوار ہے جسے روشنیوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے. اس تہوار میں لوگ گھروں میں مٹی کے دیئے کے ذریعے روشنی کرتے تھے لیکن اب بیشتر افراد نے مٹی کے دیئے کا استعمال کم کردیا ہے۔

دیوالی میں مٹی کے بجائے الیکٹرانک دیئے کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔
author img

By

Published : Oct 17, 2019, 11:45 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں چاک کے ذریعے مٹی سے برتن، دیا اور دیگر سامان تیار کرنے والے کاریگر دیوالی کا شدت سے انتظار کرتے ہیں لیکن اب الیکٹرانک چھالر، قمقمے اور دیئے نے ان امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

ضلع میں ایک طرف جہاں بازاروں میں الیکٹرانک جھالر، دیئے، مورتیاں اور سجاوٹ کے دوسرے سامان موجود ہیں وہیں بازار میں مٹی کے مورتیاں، قندیلوں اور سجاوٹ کے دوسرے سامان بھی موجود ہیں، غرضیکہ مٹی کے سامان طرح طرح کے ڈیزائن سے تیار کیے گئے ہیں اور دیکھنے میں ان کی خوبصورتی الیکٹرانک سامان سے کم نہیں ہے۔

دیوالی میں مٹی کے بجائے الیکٹرانک دیئے کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔

لیکن اس تہوار پر عوام مٹی کے مورتیوں کو اس لیے استعمال نہیں کررہی ہے کیونکہ اسے دیکھ بھال کرنا پڑتا ہے، اس کے اس چھوٹی سی عدم توجہ برسوں کا روایتی فن دم توڑ رہا ہے اور مٹی کے سامان بنانے والے محنت کش طبقہ کے روزگار کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

دیوالی میں مٹی کے بجائے الیکٹرانک دیئے کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔
دیوالی میں مٹی کے بجائے الیکٹرانک دیئے کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔

ہندو مذہب میں یہ مانا جاتا ہے کہ دیوالی کے دن ایودھیا کے راجہ رام چندر اور ان کی شریک حیات چودہ برس کے جلا وطنی کے بعد واپس ایودھیا آئے تھے اور اہل ایودھیا کا دل اپنے راجہ کی آمد سے خوش تھا لہذا ان کے استقبال کے لئے گھی دیے جلائے گئے تھے.

اس وقت سے آج تک بھارت میں بسنے والے ہر ہندو عقیدے کے ماننے والے ہربرس اسی نوعیت کی روشنی کرتے ہیں اور خوشی مناتے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں چاک کے ذریعے مٹی سے برتن، دیا اور دیگر سامان تیار کرنے والے کاریگر دیوالی کا شدت سے انتظار کرتے ہیں لیکن اب الیکٹرانک چھالر، قمقمے اور دیئے نے ان امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

ضلع میں ایک طرف جہاں بازاروں میں الیکٹرانک جھالر، دیئے، مورتیاں اور سجاوٹ کے دوسرے سامان موجود ہیں وہیں بازار میں مٹی کے مورتیاں، قندیلوں اور سجاوٹ کے دوسرے سامان بھی موجود ہیں، غرضیکہ مٹی کے سامان طرح طرح کے ڈیزائن سے تیار کیے گئے ہیں اور دیکھنے میں ان کی خوبصورتی الیکٹرانک سامان سے کم نہیں ہے۔

دیوالی میں مٹی کے بجائے الیکٹرانک دیئے کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔

لیکن اس تہوار پر عوام مٹی کے مورتیوں کو اس لیے استعمال نہیں کررہی ہے کیونکہ اسے دیکھ بھال کرنا پڑتا ہے، اس کے اس چھوٹی سی عدم توجہ برسوں کا روایتی فن دم توڑ رہا ہے اور مٹی کے سامان بنانے والے محنت کش طبقہ کے روزگار کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

دیوالی میں مٹی کے بجائے الیکٹرانک دیئے کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔
دیوالی میں مٹی کے بجائے الیکٹرانک دیئے کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے۔

ہندو مذہب میں یہ مانا جاتا ہے کہ دیوالی کے دن ایودھیا کے راجہ رام چندر اور ان کی شریک حیات چودہ برس کے جلا وطنی کے بعد واپس ایودھیا آئے تھے اور اہل ایودھیا کا دل اپنے راجہ کی آمد سے خوش تھا لہذا ان کے استقبال کے لئے گھی دیے جلائے گئے تھے.

اس وقت سے آج تک بھارت میں بسنے والے ہر ہندو عقیدے کے ماننے والے ہربرس اسی نوعیت کی روشنی کرتے ہیں اور خوشی مناتے ہیں۔

Intro:دیوالی ہندو عقیدے کے ماننے والوں کا ایک مذہبی تہوار ہے جسے روشنیوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے. اس تہوار میں لوگ گھروں میں مٹی کے دیئے کے ذریعے روشنی کرتے تھے لیکن اب بیشتر افراد مٹی کا دیا استعمال کم کردیا ہے اس کی جگہ الیکٹرانک دیئے، جھالر، قمقمے اور قندیلوں کے ذریعے روشنی کرنے لگے ہیں.


Body:چاک کے ذریعے مٹی سے برتن، دیا اور دیگر سامان تیار کرنے والے کاریگروں دیوالی کا شدت سے انتظار رہتا ہے لیکن اب چائنا کے الیکٹرانک چھالر، قمقمے اور دیئے نے ان امیدوں پر پانی پھیردیا ہے.

ایک طرف جہاں بازار میں ڈیزائنر الیکٹرانک جھالر، دیئے، مورتیاں اور سجاوٹ کے دوسرے سامان موجود ہیں وہیں بازار میں مٹی کے دیوں قندیلوں اور سجاوٹ کے دوسرے سامان بھی موجود ہیں غرضیکہ مٹی کے سامان میں طرح طرح کے ڈیزائن کیے گئے ہیں اور دیکھنے میں ان کی خوبصورتی کسی بھی دوسرے الیکٹرانک ایٹم سے کم نہیں ہے. لیکن اس تہوار پر عوام مٹی کے دیوں کو اس لیے استعمال نہیں کررہی ہے کیونکہ اسے دیکھ بھال کرنا پڑتا ہے. اس کے اس چھوٹی سی عدم توجہ برسوں کا روایتی فن دم توڑ رہا ہے اور مٹی کے سامان بنانے والے محنت کش طبقہ کے روزگار کو بڑا دھچکا لگا ہے.


ہندو مذہب میں یہ مانا جاتا ہے کہ دیوالی کے دن ایودھیا کے راجہ رام چندر اور ان کی شریک حیات چودہ برس کے جلا وطنی کے بعد واپس ایودھیا آئے تھے اہل ایودھیا کا دل اپنے انصاف پرور راجہ کی آمد سے خوش تھا لہذا ان کے استقبال کے لئے گھی دیے جلائے گئے تھے.

اس وقت سے آج تک بھارت میں بسنے والے ہر ہندو عقیدے کے ماننے والے ہرسال اسی نوعیت کی روشنی کرتے ہیں اور خوشی و مسرت سے مناتے ہیں


Conclusion:بائٹ : الیکٹرانک دوکاندار و خریدار اور مٹی کے کاریگر و خریدار
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.