ریاستی چیف الیکشن افسر کے دفتر نے اس کی رپورٹ انتخابی کمیشن کو بھیجی ہے۔
ذرائع کے مطابق سلطانپور کے ضلع انتخابی افسر نے اس معاملے میں محترمہ گاندھی کو نوٹس جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ مینکا گاندھی نے مبینہ طور پر انتخابی مہم میں مسلم ووٹرز سے کہا تھا کہ اگر وہ ان کے حق میں ووٹ نہیں کریں گے تو وہ ان کے لیے کام نہیں کریں گی۔
خیال رہے کہ مینکا گاندھی اترپردیش کے سلطان پور پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کی امیدوار ہیں۔
مینکا نے کہا کہ جب مسلمان میرے پاس کسی کام سے آئیں گے تو میں انہیں نظر انداز کردوں گی۔ یہ لو اور دو والا معاملہ ہے۔ ہم سب مہاتما گاندھی کی اولاد نہیں ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ آپ لوگوں کی مدد کریں اور انتخابات ہار جائیں۔ جیت ہوگی آپ کے ساتھ یا آپ کے بغیر۔
انہوں نے کچھ دیر بعد کہا کہ وہ پہلے ہی انتخابات جیت چکی ہیں اور آپ کو میری ضرورت ہوگی۔ یہ آپ کے لیے موقع ہے کہ اس کی بنیاد ابھی ہی رکھ دیں۔
مینکا نے کہا کہ' اگر انتخابات میں آپ کے حلقے سے 100 یا 50 ووٹ ملے اور آپ کام کے سلسلہ میں میرے پاس آئیں تو میں دیکھوں گی۔ میں تقسیم نہیں دیکھتی صرف درد غم اور محبت دیکھتی ہوں۔ یہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔
مینکا گاندھی جو پیلی بھیت کی رکن پارلیمنٹ ہیں، دس دن قبل اپنی انتخابی مہم سلطان پور سے شروع کی تھی۔ اس وقت یہ سیٹ ورون گاندھی کی تھی۔
اس بار مینکا اور ورون گاندھی نے اپنی اپنی سیٹیں تبدیل کرلی ہیں۔