رامپور کے پولیس کپتان سنتوش کمار مشرا نے میڈیا کے نمائندوں سے قتل کا خلاصہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ رامپور کے ملک تھانہ میں 22 جنوری کو گاؤں رورا خرد کے باشندے گیند لال نے تحریر دے کر شکایت درج کرائی تھی کہ اس کا 8 سالہ بیٹا امر 21 جنوری کی شام کو باہر کھیلنے گیا اور پھر واپس نہیں آیا، اگلے دن 22 جنوری کو میرے بیٹے کی لعش گاؤں کے نزدیک واقع دریا کے کنارے ملی، جس کا کسی نامعلوم شخص نے گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔
آج پولیس نے اپنی کارروائی کو انجام دیتے ہوئے ملزم انل کو گرفتار کیا ہے، جس نے اپنا جرم قبول کیا ہے ۔
پوچھ گچھ میں ملزم انل والمکی نے بتایا کہ وہ اسمیک پینے کا عادی ہے، اس نے کہا کہ 21 جنوری کو میں اسمیک پینے میرگنج ضلع بریلی گیا تھا،
وہاں پر کچھ اسمیکیوں نے میرے روپیے اور اسمیک چھین لی جس کے بعد میں غصے میں میجک گاڑی میں بیٹھ کر چلا آیا،
میں رورا خرد گاؤں میں واقع مندر کے نزدیک دریا کے کنارے کچھ جگہ کو گھیر کر چبوترہ بنا رکھا ہے ،اور اس کے برابر میں ہی محلے کے پانی کا نالا نکلتا ہے، نالے پر میں نے کچھ دن قبل پتھر ڈلوائے تھے۔
ا21 جنوری کی شب 8 بجے مقتول امر انہی پتھروں پر بیٹھ کر رفع حاجت کر رہا تھا، اس سے قبل بھی مقتول امر اس جگہ پر بیٹھ کر رفع حاجت کرتا تھا،میں امر کو بارہا وہاں بیٹھ کر رفع حاجت کرنے سے منع کرتا تھا وہ نہیں مانتا تھا اور اس دن بھی امر وہیں بیٹھ کر رفع حاجت کر رہا تھا۔
میں اسمیک کے نشے میں تھا جس کی وجہ سے مجھے غصہ آ گیا اور میں نے اس کے منھ پر تھپڑ جڑ دیا جس سے وہ وہیں گر گیا۔
اس کا چہرا نیچے پڑے پتھر پر لگا جس سے وہ وہیں پر بے ہوش ہوگیا تھا۔ میں ڈر گیا تھا کوئی دیکھ نہ لے اسی لئے میں نے اس کا گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔