ETV Bharat / state

Eid prayers: کانپور میں دو ہزار سے زائد نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج، سڑک پر عید کی نماز پڑھنے کا الزام

ضلع کانپور میں سڑک پر عید الفطر کی نماز ادا کرنے کے الزام میں 2,000 سے زیادہ لوگوں کے خلاف تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو گرافی کی بنیاد پر لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ Two thousands people booked in Kanpur

نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج
نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج
author img

By

Published : Apr 28, 2023, 7:11 AM IST

Updated : Apr 28, 2023, 7:51 AM IST

کانپور: ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں دو ہزار سے زائد نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نمازیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے عید الفطر کی نماز سڑک پر ادا کی ہے۔ دراصل گزشتہ ہفتے عید کے موقع پر یہاں عید گاہ کے باہر سڑک پر مبینہ طور پر بغیر اجازت نماز ادا کرنے پر 2,000 سے زیادہ لوگوں کے خلاف تین ایف آئی آر درج کیے گئے تھے، پولیس نے جمعرات کو بتایا۔ ایف آئی آر بدھ کو بجریا، بابو پوروا اور جاجماؤ پولیس اسٹیشنوں میں الگ الگ درج کی گئیں۔ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے سڑک پر نماز ادا کرنے والے لوگوں کی ویڈیو بنائی۔

ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ نماز پڑھنے والے افراد کی ویڈیو کی بنیاد پر شناخت کی جائے گی جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کی کارروائی سے ناراض آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن محمد سلیمان نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے عیدگاہ کے باہر سڑک پر نماز ادا کی کیونکہ وہ دیر سے نماز میں شامل ہوئے تھے اور احاطے کے اندر جگہ نہیں بچی تھی، اس لئے مجبوری میں لوگوں سڑک پر نماز ادا کی۔ وہیں تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ نمازیوں کے خلاف اس طرح کی کارروائی سراسر غلط ہے، یہ کارروائی محض مخصوص طبقے کو نشانہ بنا کر کی جارہی ہے کیوںکہ ہندووں میں بھی کئی تہوار ایسے جس میں سڑکوں کو بلاک کرکے اور نقل و حمل کو متاثر کرکے لوگ جشن مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب میں کاوڑ یاترا، رامی نوامی جلوس، شوبھا یاترا اور ہولی کے موقع پر عوامی مقامات کو متاثر کیا جاتا ہے اور اس موقع پر اترپردیش سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں یاترا کے دوران سڑکوں کو بلاک کردیا جاتا ہے۔

وہیں سینئر سب انسپکٹر اوم ویر سنگھ کی شکایت پر ایک ایف آئی آر بجریہ پولس اسٹیشن میں تقریبا 15000نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی تھی جس میں عیدگاہ کی انتظامی کمیٹی کے کچھ ارکان بھی شامل ہیں۔ اوم ویر سنگھ نے اپنی شکایت میں کہا کہ عید کے موقع پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں لوگوں نے سڑک پر نماز ادا کی۔

مزید پڑھیں: نماز جمعہ ادا کرنے پر 50 افراد کے خلاف مقدمہ درج

تقریباً 300 لوگوں کے خلاف جاجماؤ پولیس نے مقدمہ درج کیا جبکہ تیسری ایف آئی آر بابو پوروا پولس اسٹیشن میں کی گئی تھی جس میں 50 سے زیادہ لوگوں پر بغیر اجازت عوامی سڑک پر نماز پڑھنے کا الزام لگایا گیا۔ ان لوگوں پر آئی پی سی کی دفعہ 186 (سرکاری ملازم کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ)، 188 (سرکاری ملازم کی طرف سے جاری کردہ حکم کی نافرمانی)، 283 (عوامی راستے میں خطرہ)، 341 (غلط طریقے سے روک تھام کی سزا) اور 353 (سرکاری ملازم کو اپنی ڈیوٹی کی ادائیگی سے روکنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ امن کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد عید کی نماز سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کی گئی تھیں اور سخت ہدایات دی گئی تھیں کہ نمازیں سڑکوں پر نہ پڑھیں۔

کانپور: ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں دو ہزار سے زائد نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نمازیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے عید الفطر کی نماز سڑک پر ادا کی ہے۔ دراصل گزشتہ ہفتے عید کے موقع پر یہاں عید گاہ کے باہر سڑک پر مبینہ طور پر بغیر اجازت نماز ادا کرنے پر 2,000 سے زیادہ لوگوں کے خلاف تین ایف آئی آر درج کیے گئے تھے، پولیس نے جمعرات کو بتایا۔ ایف آئی آر بدھ کو بجریا، بابو پوروا اور جاجماؤ پولیس اسٹیشنوں میں الگ الگ درج کی گئیں۔ ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے سڑک پر نماز ادا کرنے والے لوگوں کی ویڈیو بنائی۔

ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ نماز پڑھنے والے افراد کی ویڈیو کی بنیاد پر شناخت کی جائے گی جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کی کارروائی سے ناراض آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن محمد سلیمان نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے عیدگاہ کے باہر سڑک پر نماز ادا کی کیونکہ وہ دیر سے نماز میں شامل ہوئے تھے اور احاطے کے اندر جگہ نہیں بچی تھی، اس لئے مجبوری میں لوگوں سڑک پر نماز ادا کی۔ وہیں تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ نمازیوں کے خلاف اس طرح کی کارروائی سراسر غلط ہے، یہ کارروائی محض مخصوص طبقے کو نشانہ بنا کر کی جارہی ہے کیوںکہ ہندووں میں بھی کئی تہوار ایسے جس میں سڑکوں کو بلاک کرکے اور نقل و حمل کو متاثر کرکے لوگ جشن مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب میں کاوڑ یاترا، رامی نوامی جلوس، شوبھا یاترا اور ہولی کے موقع پر عوامی مقامات کو متاثر کیا جاتا ہے اور اس موقع پر اترپردیش سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں یاترا کے دوران سڑکوں کو بلاک کردیا جاتا ہے۔

وہیں سینئر سب انسپکٹر اوم ویر سنگھ کی شکایت پر ایک ایف آئی آر بجریہ پولس اسٹیشن میں تقریبا 15000نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی تھی جس میں عیدگاہ کی انتظامی کمیٹی کے کچھ ارکان بھی شامل ہیں۔ اوم ویر سنگھ نے اپنی شکایت میں کہا کہ عید کے موقع پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں لوگوں نے سڑک پر نماز ادا کی۔

مزید پڑھیں: نماز جمعہ ادا کرنے پر 50 افراد کے خلاف مقدمہ درج

تقریباً 300 لوگوں کے خلاف جاجماؤ پولیس نے مقدمہ درج کیا جبکہ تیسری ایف آئی آر بابو پوروا پولس اسٹیشن میں کی گئی تھی جس میں 50 سے زیادہ لوگوں پر بغیر اجازت عوامی سڑک پر نماز پڑھنے کا الزام لگایا گیا۔ ان لوگوں پر آئی پی سی کی دفعہ 186 (سرکاری ملازم کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ)، 188 (سرکاری ملازم کی طرف سے جاری کردہ حکم کی نافرمانی)، 283 (عوامی راستے میں خطرہ)، 341 (غلط طریقے سے روک تھام کی سزا) اور 353 (سرکاری ملازم کو اپنی ڈیوٹی کی ادائیگی سے روکنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ امن کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد عید کی نماز سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کی گئی تھیں اور سخت ہدایات دی گئی تھیں کہ نمازیں سڑکوں پر نہ پڑھیں۔

Last Updated : Apr 28, 2023, 7:51 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.