ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے شمشاد مارکیٹ میں موجود سلطان جہاں کوچنگ کی عمارت میں آسرا پروجیکٹ کے تحت جھگی جھونپڑیوں میں رہنے والی غریب مسلم خواتین کو روزگار سے جوڑنے کا کام گزشتہ چار برسوں سے جاری ہے، جس کا مقصد خواتین کو ہنرمند اور باصلاحیت بنانا ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کو بہتر طریقے سے گزار سکیں۔
دور جدید میں کوئی بھی کام چھوٹا یا بڑا نہیں، کیوں کہ اب ہر کام کو بطور روزگار فخر کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ اب وہ زمانہ نہیں رہا جب گھروں میں لڑکیاں اور خواتین کھانا بنانے، گھر کے دیگر کام اور گھر کے کام کے ساتھ سلائی کڑھائی کیا کرتی تھیں اور عام طور پر اپنے کپڑوں کی سلائی خود ہی کرتی تھیں تاہم ان ملبوسات کو دیدہ زیب بنانے کے لئے کشیدہ کاری اور ستاروں سے انھیں سجایا جاتا کرتی تھیں تاکہ لباس جاذب نظر ہو اور منفرد بھی۔ لیکن وقت بدلتے گئے اور وقت کے ساتھ خواتین نے بھی اپنے آپ کو بدلا، ترقی کی اور جو کام گھروں کی چہار دیواری میں محدو تھا اب اس کام کو روزگار سے جوڑ کر خواتین کو بااختیار اور بنانا شروع کردیا۔اس لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ گھریلو ضرورتیں بدل کر فیشن میں تبدیل ہوگئیں اور آج ضرورت نے جدت کا رنگ اختیار کرلیا، اور ایسا وقت آگیا کہ لڑکیاں، خواتین ہر روز نت نئے ڈزائن کے ملبوسات بنانے کے لیے سخت محنت اور بے دریغ پیسہ خرچ کرنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹتیں۔ جہاں ایک جانب مختلف قسم کے ڈیزائن ڈریسیس خواتین کی پہلی پسند ہوتی ہیں تو وہیں دوسری جانب اس ڈریس کو تیار کرنے کے لیے اور خواتین کو باصلاحیت اور ہنرمند بااختیار بنانے کا کام آسرا کی جانب سے گزشتہ چار برسوں سے ضلع علیگڑھ میں مسلسل جاری ہے۔شاہین جمیل نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے خصوصی گفتگو میں بتایا اسلامک کلچرل لندن کی مالی امداد سے پسماندہ خواتین کے لئے آسرا پروجیکٹ کے تحت ضلع علیگڑھ میں مفت سلائی سینٹر چلایا جا رہا ہے۔ جہاں صرف پچاس روپے کی فیس میں چالیس ہفتے کا سلائی، کٹائی، کڑھائی، بُنائی، فیشن ڈیزائننگ کی مدد سے خواتین کو گزشتہ چار برسوں سے ہنرمند بنانے کا کام کو انجام دے رہا ہے۔ آسرا پروجیکٹ جھگی، جھونپڑیوں میں رہنے والی مسلم خواتین کو روزگار سے جوڑنے کا کام انجام دے رہا ہے۔ جس کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کو خوبصورت انداز سے گزارسکیں۔اتنا ہی نہیں بلکہ آسرا کی جانب سے دور دراز سے آنے والی غریب خواتین اور لڑکیوں کو آمدورفت کا کرایہ اور دوپہر کا کھانا بھی دستیاب کروایا جاتا ہے اور کھانے کے ساتھ آسرا فیملی کو ہر موسم کے پھل بھی فراہم کروائے جاتے ہیں تاکہ وہ جسمانی طور پر بھی تندرست و توانا ہوسکیں۔واضح رہے کہ آسرا پروجیکٹ علیگڑھ میں ایک سال میں تقریبا پچاس خواتین کو باصلاحیت، ہنرمند اور بااختیار بنانے میں اپنا کردار بحسن و خوبی انجام دے رہا ہے۔خواتین نے آسرا منتظمین کے متعلق بتایا کہ آسرا منتظمین، جوائن کرنے والی تمام خواتین کا بہت خیال رکھتے ہیں، تاکہ خواتین اور لڑکیاں آسرا کے تحت سکھائے جانے والے ہر ہنر کو بہتر سے بہتر سیکھ سکیں، اور ساتھ ہی یہاں پر ایک اچھا پرسکون، محفوظ ماحول بھی ہے۔یاد رہے کہ آسرا میں کئی خواتین ایسی بھی ہیں جن کی صلاحیت اور لگن کو دیکھتے ہوئے آسرا کے منتظمین نے خود انہیں ملازمت کی پیشکش کی، آسرا سے ہی سلائی کڑھائی جیسا ہنر سیکھنے کے بعد اب وہ اسی آسرا پروجکیٹ کے تحت ہی ملازمت کررہی ہیں اور خود دوسروں کو ہنر مند بنانے میں اپنا تعاون دے رہی ہیں، تاہم کچھ لڑکیاں اور خواتین ایسی بھی ہیں جو اپنے گھروں میں سلائی سینٹر کھول کر مزید لڑکیوں اور خواتین کا سہارا بن رہی ہے اور ہنرمند اور بااختیار بننے کی اس کڑی کو اور بھی مضبوط کررہی ہیں۔مزید پڑھیں:نوئیڈا: خواتین کو با اختیار اور خود کفیل بنانے کے لئے مثبت قدم