تبلیغی جماعت کے اراکین کورنٹائن کے 14 دن مکمل ہونے پر بھی انہیں انتظامیہ کی جانب سے گھر واپس نہیں بھیجا جارہا تھا۔اس پر جمیعت علمائے ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی نے لاک ڈاؤن میں پھنسے جماعت کے اراکین کو ان کے گھر پہنچانے کا ذما اٹھایا اور اپنے سبھی کارکنوں اور عہدیداروں کو اس پر کام کرنے کی ضروری ہدایات دی ۔
اسی سلسلے میں جماعت کے اراکین کو ان کے گھر تک پہنچانے کے لیے ضلع مظفرنگر کے نائب صدرحاجی عزیزالرحمن نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کوششیں تیز کر دی اور آخر کار کامیابی ملی اور 400 جماعت کے اراکین کو ان کے گھر پہنچایا گیا۔
واضح رہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہوجانے کے سبب ملک کے کونے کونے میں کام کر رہی تبلیغی جماعت کے افراد پھنس گئے تھے جو اپنے گھروں کو واپس نہ جانے کی صورت میں محکمہ صحت کی جانب سے الگ الگ مقام پر کورنٹائن کردئے گئےتھے ۔
جمعیت علماء ضلع مظفرنگرکےصدرمولانا محمد قاسم کے ایماءپر ان جماعتوں کو واپس ان کے گھروں تک پہنچانے کی جمیعت کے اراکین نے جماعتوں کو واپس بھیجنے میں اپنی سرگرمیاں تیز کردی جس کے نتیجے میں وہ جماعت کے اراکین جو کورنٹائن کیے گئے تھے وہ واپس روانہ ہو گئے ہیں ۔
جس میں مظفرنگرکے اے ڈی ایم فائننس کااہم کرداررہا اس سلسلہ میں آج سے جمیعت العلما ضلع مظفرنگر کے نائب صدرحاجی عزیزالرحمن نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ گزشتہ روز غازی آباد کے 13 افراد کوجو قصبہ میرانپور کی محمدی مسجد میں ٹھہرے تھے ان کو ایک بس جس کا نمبر up12 At 5931 ہے کے ذریعہ اپنے گھروں کے لیے روانہ کیا۔
حاجی عزیزالرحمن نے بتایا کہ جماعت کے سبھی ساتھیوں کو بہت ہی عزت کے ساتھ روانہ کیا گیا ہے ساتھ ہی سفرکے لیے کھانے کا انتظام بھی کیا گیا مزیدجانکاری دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گاؤں سوجڑو کی 6 طالبات جو گجرات کے بھروچ کے تھے جو چند روز پہلے ہی مظفر نگر آئے تھے ان کو بھی افسران سے گفتگوکی جس کے نتیجہ میں ان طالبات کو اپنے گھروں پررہ کر کورنٹائن کی مدت پوری کرنے کی اجازت مل گئی جس سے گھر کے لوگوں نے راحت کی سانس لی۔
مولاناشاہ نواز قاسمی شہرصدر جمیعت علمائے ہند نے کہا کہ جمیعت علمائے ہند کی ایک ایسی تاریخ ہے جو روزروشن کی طرح عیاں ہے جمعیة علماء نے ہمیشہ انسانیت کی خدمت کی ہے جمعیة علماء ہند کے قومی صدر مولاناسیدارشدمدنی کی توجہ کے طفیل ضلع میں ایک بڑاکام ہوا، جماعت کے تمام ساتھی جو ضلع مظفرنگرمیں تھے آج الحمد للہ وہ اپنے گھروں کو چلے گئے ہیں اس محنت کو انجام تک پہنچانے میں مولاناعبداللہ خورشید مفتی دانش علاؤالدین ڈاکٹرنوشاد صدیقی انتظارپردھان قاری محمدکلیم قاسمی نادررانا کا تعاون رہا۔