مرادآباد: عام انتخابات میں ابھی پانچ مہینے سے زیادہ کا وقت باقی ہے لیکن سیاسی درجۂ حرارت پہلے سے ہی بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ انتخابات میں سیاسی بیانات ایک عام سی بات ہے لیکن سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے انتخابی عہدیداروں پر بہت سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ سے نام ہٹانے کی سازش زوروں پر ہے۔ انہوں نے بوتھ لیول افسر (BLO) پر ایک خاص برادری کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹانے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے تیاریاں کی جارہی ہیں، جس کے تحت الیکشن کمیشن کی خصوصی ہدایات پر ووٹر لسٹ کی جانچ کی جارہی ہے اور نئے ووٹروں کو بڑھانے کا کام کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی
مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کی جارہی ہے اور ان لوگوں کے لیے ووٹر شناختی کارڈ بنائے جارہے ہیں جو یکم جنوری 2024 کو 18 سال کے ہونے والے ہیں۔ ایم پی ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ووٹر لسٹ سے نام ہٹانے کا الزام لگایا اور کہا کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ہماری تحصیل مراد آباد میں جہاں کمپیوٹرز لگے ہوئے ہیں وہاں پر ایک مخصوص جماعت کے لوگ جا کر 80 سال کی عمر کے لوگوں یا 40 سال کی خواتین کے نام ڈیلیٹ کرواتے ہیں، جب کہ ان کے نام الیکشن فہرست پر ظاہر ہوتے ہیں۔ کمیشن پورٹل بن چکے ہیں لیکن پھر بھی ان کے نام حذف کیے جا رہے ہیں۔
حوالہ دیا جارہا ہے کہ تصویر درست نہیں ہے
کہا جا رہا ہے کہ کسی کی تصویر درست نہ ہونے کی وجہ سے ووٹ کاٹے جا رہے ہیں لیکن تصویر درست ہونے کے باوجود یہ کام جاری ہے۔ ساتھ ہی بی ایل او کی رپورٹ کے بغیر ووٹ کینسل کر دیے جاتے ہیں۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بی ایل او نے ایک مخصوص کمیونٹی کے ووٹرز کے نام حذف کرنے کے لیے لکھا ہے۔ بی ایل او سے بھی انکوائری کرائی جائے جس کی وجہ سے ہمارا کلریکل اسٹاف خود کو بے بس محسوس کر رہا ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ میں یہ معاملہ ڈی ایم صاحب کے نوٹس میں لاؤں گا اور ان کو مطلع کروں گا اور ڈی ایم صاحب کو اس بات سے آگاہ کیا جائے گا۔ مجھے امید ہے کہ ڈی ایم صاحب اس بے ایمانی کو درست کریں گے اور ضرورت پڑنے پر الیکشن کمیشن کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔