ETV Bharat / state

Dr M Ishaque Memorial Lecture ترک فوجی فتوحات اور حکمرانی پر ڈاکٹر ایم اسحاق میموریل لیکچر کا اہتمام

ایران سوسائٹی کے زیر اہتمام ’اکیسویں ڈاکٹر ایم اسحاق میموریل لیکچر‘ میں پروفیسر علی اطہر نے ’ترک فوجی فتوحات اور شمالی ہند کی حکمرانی“ پر اظہار خیال کیا، جس میں انھوں نے شمالی ہند میں ترک فتوحات اور حکمرانی کی حرکیات کا تجزیہ کیا۔

ترک فوجی فتوحات اور حکمرانی پر ڈاکٹر ایم اسحاق میموریل لیکچر کا اہتمام
ترک فوجی فتوحات اور حکمرانی پر ڈاکٹر ایم اسحاق میموریل لیکچر کا اہتمام
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 12, 2023, 8:04 PM IST

علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ تاریخ میں ایران سوسائٹی کے زیر اہتمام ’اکیسویں ڈاکٹر ایم اسحاق میموریل لیکچر‘ میں پروفیسر علی اطہر نے 1171 عیسوی میں شروع ہونے والی شمالی ہندوستان پر ترک فتوحات پر روشنی ڈالتے ہوئے وسطی ایشیائی طاقت کی فوجی صلاحیت، ہنر مند تیر اندازی اور منفرد فوجی تنظیم کا تفصیل سے ذکر کیا جس کی بدولت وہ اپنے ہندوستانی ہم منصبوں، خاص طور سے راجپوتوں سے آگے رہے۔ انھوں نے کہاکہ غوری کی فوج سخت ضابطوں کے تحت بھرتیوں اور جدید فوجی سازوسامان کے لیے مشہور تھی جس نے خطے میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔

پروفیسر اطہر نے شہاب الدین غوری کے دور کی حکمرانی کی حکمت عملیوں کا بھی ذکر کیا، جس میں دانشور اشرافیہ کی سرپرستی، علم و ادب کے لوگوں کی عزت افزائی اور اتحاد و اشتراک کے لیے جاگیریں عطا کرنے پر خاص زور تھا۔ انھوں نے کہاکہ غوری کی انتظامیہ میں غیر جانبدارانہ انصاف کا نظام تھا، اسی طرح راجپوتوں کے ساتھ بقائے باہم کے رویہ نے ان کی کثیر جہتی حکمرانی کو مستحکم کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Protest Against Hamas ہندو تنظیموں نے حماس کے خلاف کیا زبردست احتجاجی مظاہرہ

اس سے قبل، ایران سوسائٹی کے سابق جنرل سکریٹری پروفیسر محمد منصور عالم نے مقرر خصوصی کا تعارف کرایا۔ ڈاکٹر فواد حلیم نے لیکچر سیریز کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر ایم اسحاق کو خراج تحسین پیش کیا۔ کلمات تشکر پروفیسر رام احلاد چودھری نے ادا کیے اور پروگرام کی نظامت خواجہ جاوید یوسف نے کی۔

علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ تاریخ میں ایران سوسائٹی کے زیر اہتمام ’اکیسویں ڈاکٹر ایم اسحاق میموریل لیکچر‘ میں پروفیسر علی اطہر نے 1171 عیسوی میں شروع ہونے والی شمالی ہندوستان پر ترک فتوحات پر روشنی ڈالتے ہوئے وسطی ایشیائی طاقت کی فوجی صلاحیت، ہنر مند تیر اندازی اور منفرد فوجی تنظیم کا تفصیل سے ذکر کیا جس کی بدولت وہ اپنے ہندوستانی ہم منصبوں، خاص طور سے راجپوتوں سے آگے رہے۔ انھوں نے کہاکہ غوری کی فوج سخت ضابطوں کے تحت بھرتیوں اور جدید فوجی سازوسامان کے لیے مشہور تھی جس نے خطے میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔

پروفیسر اطہر نے شہاب الدین غوری کے دور کی حکمرانی کی حکمت عملیوں کا بھی ذکر کیا، جس میں دانشور اشرافیہ کی سرپرستی، علم و ادب کے لوگوں کی عزت افزائی اور اتحاد و اشتراک کے لیے جاگیریں عطا کرنے پر خاص زور تھا۔ انھوں نے کہاکہ غوری کی انتظامیہ میں غیر جانبدارانہ انصاف کا نظام تھا، اسی طرح راجپوتوں کے ساتھ بقائے باہم کے رویہ نے ان کی کثیر جہتی حکمرانی کو مستحکم کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Protest Against Hamas ہندو تنظیموں نے حماس کے خلاف کیا زبردست احتجاجی مظاہرہ

اس سے قبل، ایران سوسائٹی کے سابق جنرل سکریٹری پروفیسر محمد منصور عالم نے مقرر خصوصی کا تعارف کرایا۔ ڈاکٹر فواد حلیم نے لیکچر سیریز کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر ایم اسحاق کو خراج تحسین پیش کیا۔ کلمات تشکر پروفیسر رام احلاد چودھری نے ادا کیے اور پروگرام کی نظامت خواجہ جاوید یوسف نے کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.