ETV Bharat / state

Uniform Civil Code مذہب کی بنیاد پر جب ریزرویشن میں برابری نہیں تو یونیفارم سول کوڈ کیسے مناسب، ایوب سرجن - مسلم دلت و عیسائیوں کو ریزرویشن

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مذہبی بنیاد پر جب ریزرویشن و ترقی میں برابری نہیں ہے اور مسلم و عیسائیوں کو صرف مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن سے محروم رکھا جا رہا ہے تو ایسے میں سوال یہ ہے کہ پھر یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنا کیسے مناسب ہوگا۔ reservation on basis of religion

مذہب کی بنیاد پر جب ریزرویشن میں برابری نہیں تو یونیفارم سول کوڈ کیسے مناسب، ایوب سرجن
مذہب کی بنیاد پر جب ریزرویشن میں برابری نہیں تو یونیفارم سول کوڈ کیسے مناسب، ایوب سرجن
author img

By

Published : Dec 16, 2022, 1:07 PM IST

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مذہبی بنیاد پر جب ریزرویشن و ترقی میں برابری نہیں ہے اور مسلم و عیسائیوں کو صرف مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن سے محروم رکھا جا رہا ہے تو ایسے میں سوال یہ ہے کہ پھر یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنا کیسے مناسب ہوگا۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہوئے مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔ ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ آئین ہند میں دلتوں کو خصوصی سہولت ریزرویشن دینے کا قانون ہے تو ایسے حالات میں دلت طبقے کے مسلمانوں و عیسائیوں کو آئیں کے خلاف ریزرویشن و دیگر سہولت سے محروم کیوں رکھا جارہا ہے، کیوں کہ وہ ہندو نہیں ہیں ،جب مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا ہے تو مذہب کی بنیاد پر یونیفارم سول کوڈ نفاذ کا کوئی مطلب نہں ہے۔ Ayub Sarjan on Uniform Civil Code

بھارت میں ہندووں میں مختلف طبقے کے لوگ ہیں ،جن کی پوجا ،رسم و رواج الگ الگ ہے ،اور شادی وغیرہ کے ان کے اپنے نجی قانون ہیں ،اسی طرح اقلیتوں میں مسلم ،سکھ ،عیسائی ،پارسی ،جین و بودھ کے اپنے رسم رواج ہیں ،جس کے بموجب ان کا سماجک تانا بانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت یونیفارم سول کوڈ نفاذ کے لئے اپنے راجیہ سبھا ممبر سے راجیہ سبھا میں بل پیش کراکر مختلف طبقے کے نجی سماجک تانا بانا پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: Dr Ayub On Common Civil Code کامن سول کوڈ آئین کے برعکس، سبھی مذاہب کے لیے نقصان دہ، ڈاکٹر ایوب سرجن

حکومت اگر برابری لانا چاہتی ہے تو پہلے اس کو مسلم دلت و عیسائیوں کو ریزرویشن دینا ہوگا ،جس سے جو امتیاز ہے اس کا خاتمہ ہو سکے۔ ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ حکومت ایک جانب تو برابری اور سب کا ساتھ، سب کا وکاش وشواس کی بات کرتی ہے ،مگر دوسری جانب ملک کے ایک خصوصی طبقے کے ساتھ تفریق برت رہی ہے۔ پیس پارٹی حکومت سے مسلم دلت و عیسائیوں کا ریزرویشن بحال کرنے کا مطالبہ ،اور یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کرتی ہے ۔

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ مذہبی بنیاد پر جب ریزرویشن و ترقی میں برابری نہیں ہے اور مسلم و عیسائیوں کو صرف مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن سے محروم رکھا جا رہا ہے تو ایسے میں سوال یہ ہے کہ پھر یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنا کیسے مناسب ہوگا۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہوئے مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔ ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ آئین ہند میں دلتوں کو خصوصی سہولت ریزرویشن دینے کا قانون ہے تو ایسے حالات میں دلت طبقے کے مسلمانوں و عیسائیوں کو آئیں کے خلاف ریزرویشن و دیگر سہولت سے محروم کیوں رکھا جارہا ہے، کیوں کہ وہ ہندو نہیں ہیں ،جب مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا ہے تو مذہب کی بنیاد پر یونیفارم سول کوڈ نفاذ کا کوئی مطلب نہں ہے۔ Ayub Sarjan on Uniform Civil Code

بھارت میں ہندووں میں مختلف طبقے کے لوگ ہیں ،جن کی پوجا ،رسم و رواج الگ الگ ہے ،اور شادی وغیرہ کے ان کے اپنے نجی قانون ہیں ،اسی طرح اقلیتوں میں مسلم ،سکھ ،عیسائی ،پارسی ،جین و بودھ کے اپنے رسم رواج ہیں ،جس کے بموجب ان کا سماجک تانا بانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت یونیفارم سول کوڈ نفاذ کے لئے اپنے راجیہ سبھا ممبر سے راجیہ سبھا میں بل پیش کراکر مختلف طبقے کے نجی سماجک تانا بانا پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: Dr Ayub On Common Civil Code کامن سول کوڈ آئین کے برعکس، سبھی مذاہب کے لیے نقصان دہ، ڈاکٹر ایوب سرجن

حکومت اگر برابری لانا چاہتی ہے تو پہلے اس کو مسلم دلت و عیسائیوں کو ریزرویشن دینا ہوگا ،جس سے جو امتیاز ہے اس کا خاتمہ ہو سکے۔ ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ حکومت ایک جانب تو برابری اور سب کا ساتھ، سب کا وکاش وشواس کی بات کرتی ہے ،مگر دوسری جانب ملک کے ایک خصوصی طبقے کے ساتھ تفریق برت رہی ہے۔ پیس پارٹی حکومت سے مسلم دلت و عیسائیوں کا ریزرویشن بحال کرنے کا مطالبہ ،اور یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کرتی ہے ۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.