ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں ایک مدرسے میں پروگرام میں شرکت کرنے آئیں ادیبہ طاہرالنساء نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اسلام میں جہیز کو لعنت قرار دیا گیا ہے۔ اس کے لیے معاشرے میں جہیز کے خلاف بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ خودکشی بھی شریعت میں حرام قرار دی گئی ہے۔ رسول الله صلى عليه وسلم نے فرمایا ہے کہ جو شخص خودکشی کرے گا اسے اس عذاب کے ساتھ جہنم میں بھی رکھا جائے گا۔
طاہرالنساء نے بتایا کہ رسول الله صلى عليه وسلم نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی اپنے اوپر ہونے والے مظالم کو برداشت نہیں کر پا رہا ہے تو وہ میرے اوپر ہوئے مظالم کو یاد فرمالے۔
انہوں نے کہا کہ جہیز دینا ممنوع نہیں ہے۔ اگر والدین تحفے کے طور پر جہیز دیتے ہیں تو اسے قبول کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے لیکن جہیز کا مطالبہ کرنا یا جہیز کے لئے پریشان کرنا حرام ہے۔
طاہرالنساء نے کہا کہ عائشہ نے خود کشی کر کے کم ہمتی کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ ملک کے قوانین میں جہیز کو غلط قرار دیا گیا ہے اور اس کے خلاف سخت سزا بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی جانب سے لڑکیوں کو خاص تعلیم دی جانی چاہیے کہ ظلم چاہے جتنے ہوں، لیکن ہمیں اس کا ڈٹ کر سامنا کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں:
'معاشرے کو جہیز سے متعلق بیدار کرنے کی ضرورت'
انہوں نے کہا کہ ہماری لڑکیوں کو حضرت آسیہ اور حضرت رابعہ بصری جیسی خواتین سے سبق لینا چاہئے جنہوں نے مزید مظالم برداشت کئے، لیکن کبھی خودکشی جیسا حرام کام نہیں کیا۔