ETV Bharat / state

کیا اقلیتی کمیشن اقلیتیوں کے فلاح کے لیے کام کرتا ہے؟

ریاست اترپردیش اقلیتی کمیشن کے رکن پرویندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ادارہ اقلیتی سماج کے حقوق کے لئے بہتر طریقے سے کام کر رہا ہے۔

author img

By

Published : Jan 9, 2020, 12:10 PM IST

Does the Minority Commission work for the upliftment of the minority community?
کیا اقلیتی کمیشن اقلیتی سماج  کی فلاح کے لیے کام کرتی ہے؟


ان کا کہنا ہے کہ یہاں جو بھی شکایتیں موصول ہوتی ہیں ان کی جانچ کروا کر کارروائی یقینی بنایا جاتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سردار پرویندر سنگھ سے اس سلسلے میں گفتگو کی ہے۔ پیش ہے یہ خاص انٹرویو:

کیا اقلیتی کمیشن اقلیتی سماج کی فلاح کے لیے کام کرتی ہے؟

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگ گرفتار ہوئے کیا آپ تک پولیس زیادتیوں کے خلاف شکایتیں پہنچیں؟

پرویندرسنگھ نے کہا کہ ابھی تک کمیشن میں اس کے متعلق کوئی شکایت نہیں ملی۔ اگر ہمارے پاس کسی بھی اضلاع سے پولیس زیادتیوں کے خلاف یا انسانی حقوق کی پامالی کی جانکاری ملتی ہے تو اس پر کاروائی کی جائے گی۔

یوپی اقلیتی کمیشن میں 9 ماہ سے چیئرمین نہیں ہیں ان کی تقرری کب تک ہوگی؟

اقلیتی کمیشن کے رکن پرویندر سنگھ نے کہا کہ یہ حکومت کا معاملہ ہے لیکن ہمیں جو جانکاری ہے اس کے مطابق جلد ہی نیا چئرمین کمیشن کو مل جائے گا۔

کمیشن میں انسانی حقوق یا پولیس زیادتیوں کے خلاف شکایتیں کم آتی ہیں کیا عدم بیداری وجہ ہو سکتی ہے؟

اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کی ہمارے پاس زمین جائیداد، مدرسہ بورڈ یا مدارس میں اساتذہ کی تقرری، اوقاف سے جڑی ہوئی تمام شکایتیں موصول ہوتی ہیں۔ یہ بات سچ ہے کہ انسانی حقوق کے متعلق ہمارے پاس کوئی شکایت نہیں آتی۔

گزشتہ برس وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مدرسہ بورڈ میں "این سی ای آر ٹی" کتاب کو کورس میں شامل کرنے کی بات کہی تھی لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہے۔

پرویندر سنگھ نے کہا کہ اس کے متعلق ہمیں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ ابھی آپ نے بتایا ہم مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار سے بات کریں گے۔ اگر یہ سچ ہے تو اس پر جلد کاروائی کی جائے گی۔

اترپردیش اقلیتی کمیشن میں گزشتہ 9 ماہ سے چیئرمین نہیں ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 19 دسمبر کو پورے اترپردیش میں شہرت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ ہوا تھا، جس میں بڑی تعداد میں پولیس نے لوگوں کی گرفتاری کی۔

ان میں ایسے بھی لوگ تھے، جو کسی تشدد میں شامل نہیں رہیں۔ پھر بھی اقلیتی کمیشن کے پاس اس متعلق کوئی شکایت نہ پہنچنا تعجب کہیں یا پھر بیداری کی کمی۔


ان کا کہنا ہے کہ یہاں جو بھی شکایتیں موصول ہوتی ہیں ان کی جانچ کروا کر کارروائی یقینی بنایا جاتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سردار پرویندر سنگھ سے اس سلسلے میں گفتگو کی ہے۔ پیش ہے یہ خاص انٹرویو:

کیا اقلیتی کمیشن اقلیتی سماج کی فلاح کے لیے کام کرتی ہے؟

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگ گرفتار ہوئے کیا آپ تک پولیس زیادتیوں کے خلاف شکایتیں پہنچیں؟

پرویندرسنگھ نے کہا کہ ابھی تک کمیشن میں اس کے متعلق کوئی شکایت نہیں ملی۔ اگر ہمارے پاس کسی بھی اضلاع سے پولیس زیادتیوں کے خلاف یا انسانی حقوق کی پامالی کی جانکاری ملتی ہے تو اس پر کاروائی کی جائے گی۔

یوپی اقلیتی کمیشن میں 9 ماہ سے چیئرمین نہیں ہیں ان کی تقرری کب تک ہوگی؟

اقلیتی کمیشن کے رکن پرویندر سنگھ نے کہا کہ یہ حکومت کا معاملہ ہے لیکن ہمیں جو جانکاری ہے اس کے مطابق جلد ہی نیا چئرمین کمیشن کو مل جائے گا۔

کمیشن میں انسانی حقوق یا پولیس زیادتیوں کے خلاف شکایتیں کم آتی ہیں کیا عدم بیداری وجہ ہو سکتی ہے؟

اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کی ہمارے پاس زمین جائیداد، مدرسہ بورڈ یا مدارس میں اساتذہ کی تقرری، اوقاف سے جڑی ہوئی تمام شکایتیں موصول ہوتی ہیں۔ یہ بات سچ ہے کہ انسانی حقوق کے متعلق ہمارے پاس کوئی شکایت نہیں آتی۔

گزشتہ برس وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مدرسہ بورڈ میں "این سی ای آر ٹی" کتاب کو کورس میں شامل کرنے کی بات کہی تھی لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہے۔

پرویندر سنگھ نے کہا کہ اس کے متعلق ہمیں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ ابھی آپ نے بتایا ہم مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار سے بات کریں گے۔ اگر یہ سچ ہے تو اس پر جلد کاروائی کی جائے گی۔

اترپردیش اقلیتی کمیشن میں گزشتہ 9 ماہ سے چیئرمین نہیں ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 19 دسمبر کو پورے اترپردیش میں شہرت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ ہوا تھا، جس میں بڑی تعداد میں پولیس نے لوگوں کی گرفتاری کی۔

ان میں ایسے بھی لوگ تھے، جو کسی تشدد میں شامل نہیں رہیں۔ پھر بھی اقلیتی کمیشن کے پاس اس متعلق کوئی شکایت نہ پہنچنا تعجب کہیں یا پھر بیداری کی کمی۔

Intro:اقلیتی سماج کے حقوق کے لئے ریاستی اقلیتی کمیشن بہتر طریقے سے کام کر رہی ہے۔ یہاں جو بھی شکایتیں موصول ہوتی ہیں انکی جانچ کروا کر کارروائی یقینی بنایا جاتا ہے۔


Body:اترپردیش اقلیتی کمیشن کے رکن سردار پرویندر سردار سنگھ سے اقلیتی سماج کے مسائل پر بات چیت کی۔

* شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگ گرفتار ہوئے کیا آپکے پاس پولیس زیادتیوں کے خلاف شکایتیں ملی؟
مسٹر پرویندر سنگھ نے کہا کہ ابھی تک کمیشن میں اسکے متعلق کوئی شکایت نہیں ملی۔ اگر ہمارے پاس کیسی بھی اضلاع سے پولیس زیادتیوں کے خلاف یا انسانی حقوق کی پامالی کی جانکاری ملتی ہے تو اس پر کاروائی کی جائے گی۔

* یو پی اقلیتی کمیشن میں 9 ماہ سے چیئرمین نہیں ہیں ان کی تقرری کب تک ہوگی؟
اقلیتی کمیشن رکن پرویندر سنگھ نے کہا کہ یہ حکومت کا معاملہ ہے لیکن ہمیں جو جانکاری ہے اس کے مطابق جلد ہی نیا چئرمین کمیشن کو مل جائے گا۔

*کمیشن میں انسانی حقوق یا پولیس زیادتیوں کے خلاف شکایتیں کم آتی ہیں کیا بیداری وجہ ہو سکتی ہے؟

اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کی ہمارے پاس زمین جائداد، مدرسہ بورڈ یا مدارس میں اساتذہ کی تقرری، اوقاف سے جڑی ہوئی تمام شکایتیں موصول ہوتی ہیں۔ یہ بات سچ ہے کہ انسانی حقوق کے متعلق ہمارے پاس کوئی شکایت نہیں آتی۔

* گزشتہ سال وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مدرسہ بورڈ میں "این سی ای آر ٹی" کتاب کو کورس میں شامل کرنے کی بات کہی تھی لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہے۔

پرویندر سنگھ نے کہا کہ اس کے متعلق ہمیں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ ابھی آپ نے بتایا ہم مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار سے بات کریں گے۔ اگر یہ سچ ہے تو اس پر جلد کاروائی کی جائے گی۔


Conclusion:اترپردیش اقلیتی کمیشن میں گزشتہ 9 ماہ سے چیئرمین نہیں ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 19 دسمبر کو پورے اترپردیش میں شہرت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ ہوا تھا، جس میں بڑی تعداد میں پولیس نے لوگوں کی گرفتاری کی۔

ان میں ایسے بھی لوگ تھے، جو کسی تشدد میں شامل نہیں رہیں۔ پھر بھی اقلیتی کمیشن کے پاس اس متعلق کوئی شکایت نہ پہنچنا تعجب کہیں یا پھر بیداری کی کمی۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.