ETV Bharat / state

اے ایم یو: اردو کے ساتھ امتیازی سلوک

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا کہنا ہے کہ اگر ہم صرف انگریزی زبان کا استعمال کریں گے، اردو اور ہندی کو پیچھے چھوڑ دیں گے تو کہیں نہ کہیں ان دونوں زبانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوگا۔

discrimination with urdu language in aligarh muslim university
اے ایم یو میں اردو کے ساتھ امتیازی سلوک
author img

By

Published : Sep 14, 2020, 10:35 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع ملک کا معروف ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں ہر برس ادارہ کے بانی سر سید احمد خان کی یوم پیدائش کے موقع پر قومی سطح پر مضمون نگاری کا انعقاد کیا جاتا ہے جو صرف انگریزی زبان میں ہوتا ہے۔ جس پر اے ایم یو کے طلبا کا کہنا ہے کہ مضمون نگاری صرف انگریزی زبان میں کرانے کا مطلب ہے کہ اردو اور ہندی زبان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔

اے ایم یو میں اردو کے ساتھ امتیازی سلوک

ہر برس کی طرح اس برس بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کی یوم پیدائش کے موقع پر قومی سطح پر مضمون نگاری کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کا موضوع "سرسید چیمپئن آف ایجوکیشن اینڈ سوشل رینیسسن آف انڈین مسلم"(SIR SYED CHAMPION OF EDUCATION AND SOCIAL RENAISSANCE OF INDIAN MUSLIM) ہے جو صرف انگریزی زبان میں ہو رہا ہے۔ جس کو 10 اکتوبر سے پہلے اے ایم یو رابطہ عامہ دفتر تک اسپیڈ پوسٹ کوریئر کے ذریعے بھیجنا ہوگا اور جس کے انعامات کا اعلان 17 اکتوبر 2020 کو کیا جائے گا۔ انعامات کے طور پر25، 15 اور 10 ہزار روپے کی نقد رقم دی جائے گی۔ اگر یہی مضمون نگاری کا انعقاد انگریزی کے ساتھ اردو اور ہندی میں بھی ہوگا تو اس میں مدرسہ کے طلباء یا وہ طلباء بھی حصہ لے سکتے ہیں جن کو انگریزی نہیں آتی ہے۔ لیکن اتنا اہم اور تاریخی مضمون نگاری کا انعقاد صرف انگریزی زبان میں ہونا کہیں نہ کہیں اردو اور ہندی زبان کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔

discrimination with urdu language in aligarh muslim university
اے ایم یو میں اردو کے ساتھ امتیازی سلوک

یونیورسٹی کے طلباء رہنما محمد عارف کا کہنا ہے کہ ایک طالب علم ہونے کی حیثیت سے میں اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ جس طرح شعبہ رابطہ عامہ دفتر سے نوٹس جاری ہوا اور اس میں کہا گیا ہے کہ مضمون نگاری کا انعقاد صرف انگریزی زبان میں ہوگا تو میں اس کو غلط اور مناسب نہیں سمجھتا ہوں۔

ہم بھارت میں رہتے ہیں اور تینوں زبان اہم ہیں۔ اگر ہم صرف انگریزی زبان کا استعمال کریں گے، اردو اور ہندی کو پیچھے چھوڑ دیں گے تو کہیں نہ کہیں یہ دونوں زبانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوگا۔

discrimination with urdu language in aligarh muslim university
اے ایم یو میں اردو کے ساتھ امتیازی سلوک

محمد عارف نے مزید کہا کہ میں وائس چانسلر سے سخت الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ آج ہم ترقی کی زبان کو اپنا تو سکتے ہیں لیکن اپنی مادری زبان کو بھول نہیں سکتے۔ اس لیے اس نوٹس کو فورا برخاست کیا جائے اور نیا نوٹس جاری کیا جائے جس میں تینوں زبان کا ذکر کیا جائے۔

اے ایم یو کے طالب علم رحمین نے کہا کہ ہم لوگ چاہتے ہیں کہ تینوں زبان میں اس مضمون نگاری کا انعقاد ہونا چاہیے جس سے زیادہ سے زیادہ طلبا اس میں حصہ لے سکیں اور سب کو موقع ملے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع ملک کا معروف ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں ہر برس ادارہ کے بانی سر سید احمد خان کی یوم پیدائش کے موقع پر قومی سطح پر مضمون نگاری کا انعقاد کیا جاتا ہے جو صرف انگریزی زبان میں ہوتا ہے۔ جس پر اے ایم یو کے طلبا کا کہنا ہے کہ مضمون نگاری صرف انگریزی زبان میں کرانے کا مطلب ہے کہ اردو اور ہندی زبان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔

اے ایم یو میں اردو کے ساتھ امتیازی سلوک

ہر برس کی طرح اس برس بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کی یوم پیدائش کے موقع پر قومی سطح پر مضمون نگاری کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کا موضوع "سرسید چیمپئن آف ایجوکیشن اینڈ سوشل رینیسسن آف انڈین مسلم"(SIR SYED CHAMPION OF EDUCATION AND SOCIAL RENAISSANCE OF INDIAN MUSLIM) ہے جو صرف انگریزی زبان میں ہو رہا ہے۔ جس کو 10 اکتوبر سے پہلے اے ایم یو رابطہ عامہ دفتر تک اسپیڈ پوسٹ کوریئر کے ذریعے بھیجنا ہوگا اور جس کے انعامات کا اعلان 17 اکتوبر 2020 کو کیا جائے گا۔ انعامات کے طور پر25، 15 اور 10 ہزار روپے کی نقد رقم دی جائے گی۔ اگر یہی مضمون نگاری کا انعقاد انگریزی کے ساتھ اردو اور ہندی میں بھی ہوگا تو اس میں مدرسہ کے طلباء یا وہ طلباء بھی حصہ لے سکتے ہیں جن کو انگریزی نہیں آتی ہے۔ لیکن اتنا اہم اور تاریخی مضمون نگاری کا انعقاد صرف انگریزی زبان میں ہونا کہیں نہ کہیں اردو اور ہندی زبان کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔

discrimination with urdu language in aligarh muslim university
اے ایم یو میں اردو کے ساتھ امتیازی سلوک

یونیورسٹی کے طلباء رہنما محمد عارف کا کہنا ہے کہ ایک طالب علم ہونے کی حیثیت سے میں اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ جس طرح شعبہ رابطہ عامہ دفتر سے نوٹس جاری ہوا اور اس میں کہا گیا ہے کہ مضمون نگاری کا انعقاد صرف انگریزی زبان میں ہوگا تو میں اس کو غلط اور مناسب نہیں سمجھتا ہوں۔

ہم بھارت میں رہتے ہیں اور تینوں زبان اہم ہیں۔ اگر ہم صرف انگریزی زبان کا استعمال کریں گے، اردو اور ہندی کو پیچھے چھوڑ دیں گے تو کہیں نہ کہیں یہ دونوں زبانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوگا۔

discrimination with urdu language in aligarh muslim university
اے ایم یو میں اردو کے ساتھ امتیازی سلوک

محمد عارف نے مزید کہا کہ میں وائس چانسلر سے سخت الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ آج ہم ترقی کی زبان کو اپنا تو سکتے ہیں لیکن اپنی مادری زبان کو بھول نہیں سکتے۔ اس لیے اس نوٹس کو فورا برخاست کیا جائے اور نیا نوٹس جاری کیا جائے جس میں تینوں زبان کا ذکر کیا جائے۔

اے ایم یو کے طالب علم رحمین نے کہا کہ ہم لوگ چاہتے ہیں کہ تینوں زبان میں اس مضمون نگاری کا انعقاد ہونا چاہیے جس سے زیادہ سے زیادہ طلبا اس میں حصہ لے سکیں اور سب کو موقع ملے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.