ETV Bharat / state

Owaisi on UP Muslims: 'اترپردیش میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک' - Asaduddin Owaisi criticizes BJP

اترپردیش میں مسلمانوں کا استحصال Exploitation of Muslims in BJP government ہورہا ہے، ملازمت سیاست و دیگر میدان میں مسلمانوں کی تعداد تشویشناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار اسد الدین اویسی نے لکھنؤ میں کیا۔

اترپردیش میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک
اترپردیش میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک
author img

By

Published : Jan 7, 2022, 4:47 PM IST

لکھنؤ: حیدرآباد سے رکن پارلیمان و کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے آج لکھنو میں اترپردیش اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly elections کے پیش نظر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

اس دوران انہوں نے اتر پردیش میں مسلمانوں کی ترقی، تحفظ اور سیاست و ملازمت میں شمولیت پر منحصر ایک اعداد و شمار جاری کیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اعدادوشمار متعدد ریسرچ اسکالرز و ماہرین کے ذریعے تیار کیے گئے ہیں جو آج کے مسلمانوں کی صورت حال بیان کر رہی ہے۔

پریس کانفرنس میں اسدالدین اویسی نے نہ صرف بی جے پی پر تنقید کی بلکہ سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی کو بھی اپنے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار نہ صرف گزشتہ پانچ برس کے ہیں بلکہ ایک طویل عرصہ سے اترپردیش میں مسلمانوں کا استحصال Exploitation of Muslims in BJP government ہورہا ہے ملازمت سیاست و دیگر میدان میں مسلمانوں کی تعداد تشویشناک ہے۔

ویڈیو

انہوں نے متھرا معاملے پر وزیراعلی کے بیان اور بنارس کے گھاٹ پر سخت گیر ہندو جماعتوں کے ذریعے نفرت انگیز پوسٹر کے حوالے سے کہا کہ بی جے پی اترپردیش میں نفرت پھیلاکر ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ جن گھاٹوں پر بسم اللہ خان نے بیٹھ کر شہنائی بجائی، نظیر بنارسی نے اشعار لکھے اس پر نفرت کے پوسٹر لگائے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

اسدالدین اویسی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار نہ صرف اترپردیش میں جاری کیے گئے ہیں بلکہ تلنگانہ میں بھی اس نوعیت کے اعداد و شمار اسمبلی انتخابات میں جاری کیے گئے تھے جس کے بعد پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔

اردو زبان کی فروح کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اردو زبان وہ ہے جس نے آزادی کا نعرہ انقلاب زندہ باد دیا تھا لیکن موجودہ وقت میں امتیازی سلوک ہورہا ہے اس زبان کو ایک خاص طبقہ کے سے جوڑ دیا گیا ہے جو بلکل غلط ہے۔

لکھنؤ: حیدرآباد سے رکن پارلیمان و کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے آج لکھنو میں اترپردیش اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly elections کے پیش نظر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

اس دوران انہوں نے اتر پردیش میں مسلمانوں کی ترقی، تحفظ اور سیاست و ملازمت میں شمولیت پر منحصر ایک اعداد و شمار جاری کیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اعدادوشمار متعدد ریسرچ اسکالرز و ماہرین کے ذریعے تیار کیے گئے ہیں جو آج کے مسلمانوں کی صورت حال بیان کر رہی ہے۔

پریس کانفرنس میں اسدالدین اویسی نے نہ صرف بی جے پی پر تنقید کی بلکہ سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی کو بھی اپنے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار نہ صرف گزشتہ پانچ برس کے ہیں بلکہ ایک طویل عرصہ سے اترپردیش میں مسلمانوں کا استحصال Exploitation of Muslims in BJP government ہورہا ہے ملازمت سیاست و دیگر میدان میں مسلمانوں کی تعداد تشویشناک ہے۔

ویڈیو

انہوں نے متھرا معاملے پر وزیراعلی کے بیان اور بنارس کے گھاٹ پر سخت گیر ہندو جماعتوں کے ذریعے نفرت انگیز پوسٹر کے حوالے سے کہا کہ بی جے پی اترپردیش میں نفرت پھیلاکر ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ جن گھاٹوں پر بسم اللہ خان نے بیٹھ کر شہنائی بجائی، نظیر بنارسی نے اشعار لکھے اس پر نفرت کے پوسٹر لگائے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

اسدالدین اویسی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار نہ صرف اترپردیش میں جاری کیے گئے ہیں بلکہ تلنگانہ میں بھی اس نوعیت کے اعداد و شمار اسمبلی انتخابات میں جاری کیے گئے تھے جس کے بعد پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔

اردو زبان کی فروح کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اردو زبان وہ ہے جس نے آزادی کا نعرہ انقلاب زندہ باد دیا تھا لیکن موجودہ وقت میں امتیازی سلوک ہورہا ہے اس زبان کو ایک خاص طبقہ کے سے جوڑ دیا گیا ہے جو بلکل غلط ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.