اترپردیش پولیس نے تفصیلات دی ہے کہ 10 دسمبر کے بعد سے ریاست بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کیا گیا اور چند احتجاج تشدد کی شکل اختیار کرگئے۔
احتجاج و مظاہروں کے بعد پولیس میں 164 ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں اور 879 افراد کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں، ریاست کے 288 پولیس اہلکار کے بھی زخمی ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔
پولیس کے بیان کے مطابق مبینہ طور پر تشدد احتجاج میں ملوث ہونے کے شبہ میں تقریباً 5300 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں چھوڑ دیا گیا۔
اس دوران ریاست کے 288 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 68 پولیس اہلکار آگ زنی کے سبب زخمی ہوئے ہیں۔
حالانکہ پولیس نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض اور غیر مصدقہ پوسٹ ڈالنے والوں کے خلاف 76 مقدمات درج کیے ہیں اور اس ضمن میں 108 افراد کی گرفتاریاں عمل میں لائی ہیں۔
مزید یہ کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئیں 15،344 پوسٹ پر کارروائی کی گئی ہیں جس میں سے 6،612 اور فیس بک پر 8،577 اور یوٹیوب پر ڈالی گی 155 ویڈیوز شامل ہیں۔
اس تعلق سے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون شکنی نہ کریں اور انھوں نے پولیس کو ہدایت دی ہیں کہ قانون کی خلاف ورزی اور افواہ پھیلانے والوں پر سخت کارروائی کی جائے۔