حفاظتی نقطہ نظر سے شہر میں زبردست سکیورٹی فورسز خصوصاً دارالعلوم دیوبند کے اطراف میں بڑی تعداد میں فورس تعینات کی گئی تھی لیکن دوپہر کے بعد انتظامیہ نے اس وقت راحت کی سانس لی جب لوگ جمعہ کی نماز ادا کرنے کے بعد پر امن طور پر اپنے گھر لوٹ گئے۔
یوم جمعہ کے تناظر میں انتطامیہ نے ہائی الرٹ جاری کیا تھا جس کے سبب افسران صبح سے ہی مستعد نظر آرہے تھے لیکن انتظامیہ کے افسران نے اس وقت راحت کی سانس لی جب مساجد میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کے بعد لوگ پر امن طریقے سے اپنے گھروں کو واپس چلے گئے۔
حالانکہ شدید سردی کے سبب صبح میں بازار دیر سے کھلے اور گراہک بھی صبح کے وقت میں کم ہی نظر آئے، لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا اور کچھ دیر کے لیے دھوپ نکلی تو بازاروں میں بھی رونق میں اضافہ ہوگیا۔
اے ڈی ایم ایف ونود کمار اور ایس پی ودیا ساگر مشرا صبح سے ہی عیدگاہ کے نزدیک اندرا پارک میں فورس کے ساتھ موجودرہے لیکن جمعہ کی نماز کے بعد سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت میں کسی احتجاجی مظاہر ہ یا دھرنا کے لیے لوگ نہیں پہنچے تو انہوں نے راحت کی سانس لی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جمیعت علماء ہند کی جانب سے منعقدہ گرفتاری پروگرام کے دوران ایک شخص کے ذریعہ بذریعہ مائک جمعہ کے روز احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا کا اعلان کرنے کے بعد سے انتظامیہ پوری طرح سے مستعد تھی اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرنے والے ندارد نظر آئے۔
اس دوران ایس ڈی ایم راکیش کمار اور سی او چوبے سنگھ سمیت تھانہ انچارج موجودرہے۔
دوسری جانب جمعہ کی نماز سے قبل عیدگاہ میدان کے نزدیک جہاں انتظامیہ فورس کے ساتھ اندرا پارک کے نزدیک خانقاہ پولیس چوکی میں خیمہ زن تھی وہیں آر اے ایف پی ایس ای کے جوان اور پولیس اہلکار حفاظتی نقطہ نظر سے تعینات تھے، جمعہ کی نماز کے بعد سڑکوں پر اترنے والی بھیڑ پر نظر رکھنے کے لیے انتظامیہ نے ڈرون کیمرے کا بھی استعمال کیا۔