ہیلٹ اسپتال کے سینئر ڈاکٹر پریم سنگھ کہتے ہیں کہ ڈینگو کا ایسا قہر یا تو انہوں نے دہلی میں 2007 میں دیکھا تھا یا پھر اب دیکھ رہے ہیں۔
ہیلٹ میں ڈینگو کے بہت مریض آرہے ہیں اور شہر کی حالت کافی خراب ہے۔ جانچ میں زیادہ تر ڈینگو کے مریض کی رپورٹ مثبت آرہی ہے اور ان کے ذریعہ 35 ڈینگو کے مریضوں کو اسپتال میں بھرتی کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ایسے مریض آئے جن کی پلیٹ لیٹس 20 ہزار سے نیچے تھی جو بے حد خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ سالوں سے پریکٹس کررہے ہیں لیکن جو حالت اس وقت دیکھنے کو مل رہی ہے وہ بے حد سنگین ہے۔ انکے مطابق شہر کا ایسا کوئی اسپتال نہیں ہے جہاں ڈینگو کے مریض زیر علاج نہ ہوں۔