اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب اور دوسرے سماجی کارکنان کو پولیس نے 107/116 کا نوٹس جاری کیا ہے۔
جس کے بعد رہائی منچ کے جنرل سیکرٹری راجیو یادو نے اسے سیاسی سازش بتاتے ہوئے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔راجیو یادو نے کہا کہ ہم لوگ جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن ہمیں ہی یوم جمہوریہ کے موقع پر امن و امان خراب کرنے کا الزام عائد کرکے نوٹس جاری کرنا سیاسی سازش ہے۔
واضح رہے کہ لکھنؤ پولیس نے رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب، محمد وسیع، محمد عرفان، محمد قاسم، صبیح فاطمہ، نہال، رخسانہ، نسرین جاوید اور عظمیٰ پروین کو 107/116 کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایڈوکیٹ شعیب اور دوسرے سماجی کارکنان لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں شامل رہے ہیں۔ اسی کے چلتے پولیس نے ان لوگوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔
رہائی منچ کے جنرل سیکرٹری راجیو یادو نے کہا کہ ذمہ دار وکیل اور جمہوریت کے سچے سپاہی کو اس طرح کی نوٹس بھیجنے کا کیا مطلب ہے؟حکومت ایسا کر کے ہماری آواز خاموش کرنا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب کو سی اے اے اور این آر سی احتجاج میں شامل ہونے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں جرمانہ ادا کرنے کا بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ شعیب نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کہا تھا کہ ہم لوگ کسی بھی قیمت پر جرمانہ نہیں دیں گے کیونکہ ہم نے کوئی جرم نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اڈانی اور امبانی اس ملک کے مالک نہیں: رہائی منچ