ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے پولیس اسٹیشن کندرکی کے گاؤں ڈوم گھر میں بھی اس سلسلے میں ایک ہستپال قائم کیا گیا ہے۔

ڈوم گھر کے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ان کے گاؤں میں ہسپتال تو قائم ہوگیا مگر اس میں کبھی طبی کام نہیں ہوا۔

اس سلسلے میں نام نہ بتانے کی شرط پر ایک مقامی شخص نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت گاؤں اور شہر میں صحت کی خدمات دینے کے لئے تمام منصوبے چلا رہی ہے ان منصوبوں کی حقیقت اگر زمینی سطح پر دیکھی جائے تو یہ تمام منصوبے کھوکھلے ثابت ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:بنارس کے گھاٹوں پر اردو شاعری کی مقبولیت
تھانہ کندرکی میں موجود سرکاری ہسپتال کی حالت دیکھی جائے تو اس پر تالے لگے ہیں۔
یہ ہسپتال برسوں بند پڑا ہے۔
اس ہسپتال میں نہ تو کوئی ڈاکٹر آتا ہے اور نہ کوئی اس ہسپتال کی دیکھ بھال کرنے کوئی عملہ موجود ہے۔
اس علاقے میں اگر کسی کی طبیعت خراب ہو جاتی ہے تو اس کو علاج کے لئے ضلع ہسپتال لے جانا پڑتا ہے۔
گاؤں والوں مرکزی اور ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس ہسپتال کو جلد از جلد دوبارہ کھولا جائے تو گاؤں کو طبی سہولتیں بروقت مل سکیں۔