پنیا نے سنیچرکو بتایا کہ قانون پر اگر کوئی افواہ ہے تو وزیر اعظم اور وزیر داخلہ امت شاہ کو آل پارٹی میٹنگ بلاکر ان شبہات کو ختم کرنے کے لئے حقیقی معاملے کی وضاحت کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں جس دن شہریت ترمیمی بل پاس کیا گیا تھا اس دن وزیر داخلہ نے صاف کہا تھا کہ ملک میں این آر سی بھی نافذ کیا جائےگا۔ اس سے شہریوں شبہ پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور نریندر مودی کو پہلے تو اس بل کو پارلیمنٹ میں رکھنے سے پہلے سبھی پارٹیوں کے لیڈروں سے بات کرنی چاہئے تھی لیکن انہیں ایسا نہیں کیا۔
پنیا کا شہریت ترمیمی قانون پر آل پارٹی میٹنگ بلانے کا مطالبہ
کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پی ایل پنیا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر پیمانے پر ہورہے احتجاج کے بعد اس ضمن میں شبہات کے ازالے کے لئے آل پارٹی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پنیا نے سنیچرکو بتایا کہ قانون پر اگر کوئی افواہ ہے تو وزیر اعظم اور وزیر داخلہ امت شاہ کو آل پارٹی میٹنگ بلاکر ان شبہات کو ختم کرنے کے لئے حقیقی معاملے کی وضاحت کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں جس دن شہریت ترمیمی بل پاس کیا گیا تھا اس دن وزیر داخلہ نے صاف کہا تھا کہ ملک میں این آر سی بھی نافذ کیا جائےگا۔ اس سے شہریوں شبہ پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور نریندر مودی کو پہلے تو اس بل کو پارلیمنٹ میں رکھنے سے پہلے سبھی پارٹیوں کے لیڈروں سے بات کرنی چاہئے تھی لیکن انہیں ایسا نہیں کیا۔