ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں وشو ہندو پریشد کے بین الاقوامی صدر آلوک کمار پہنچے اور انہوں نے دہلی میں ہوئے تشدد کو ایک 'منصوبہ بند سازش' قرار دیا۔
آلوک کمار نے دہلی میں ہوئے تشدد کے لیے شرپسند عناصر، پاکستان کی زبان بولنے والے قائدین اور پاکستانی تنظیموں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں تشدد سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران جو لوگ یتیم ہو گئے تھے ان کو دہلی میں ہوئے تشدد کی وجہ سے سیاست کرنے کا موقع مل رہا ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت آئے، تبھی تشدد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کی نظر میں بھارت کو بدنام کرنا تھا۔