نئی دہلی: دھرنے کی قیادت اسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ونے کمار سنگھ نے کی۔ دھرنے سے ڈاکٹر ہنس راج سمن، ڈاکٹر وویک چودھری، ڈاکٹر بٹی لال بیروا، ڈاکٹر سنجے تیاگی، ڈاکٹر سنگیتا وغیرہ نے خطاب کیا۔ دھرنے میں مستقل اور ایڈہاک اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔Delhi University Teachers Association Protest Against Injustice Adhak Teacher
دہلی یونیورسٹی میں جاری تقرریوں میں کام کر رہے ایڈہاک اساتذہ کی بے دخلی کے خلاف سخت احتجاج کا اظہار کرتے ہوئے اساتذہ نے تقریباً دو گھنٹے تک نعرے بازی کی اور یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ طویل عرصے سے تعینات ایڈہاک اساتذہ کو تقرریوں کے وقت بے دخل نہ کیا جائے ۔
اس موقع پر اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ہنس راج سمن نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی سے منسلک کالجوں میں کام کرنے والے ایڈہاک اساتذہ کو غیر انسانی طریقے سے بے گھر کیا جا رہا ہے۔ ایڈہاک اساتذہ جو عرصہ دراز سے پڑھا رہے ہیں. انٹرویو کے نام پر ہونے والی سازش کو برداشت نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کالجوں کے شعبہ جات میں خالی آسامیوں پر ایڈہاک اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ بھی دہرایا ہے اور کہا ہے کہ مستقل تقرری کے عمل کو تیز کیا جائے۔
مزید پڑھیں:Modi Cabinet کابینہ نے ون رینک ون پنشن میں اضافے کی منظوری دے دی
انہوں نے کلاس، ٹیوٹوریل اور پریکٹیکل ورک کے سائز میں اضافے اور اساتذہ کو ہفتے میں 40 گھنٹے ادارے/کالج میں گزارنے کے حالیہ نوٹیفکیشن پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ ٹیچنگ کمیونٹی کو اعتماد میں لیے بغیر من مانے فیصلے کرتی ہے۔ اساتذہ شدید مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ یہ فیصلہ فوری واپس لے۔Delhi University Teachers Association Protest Against Injustice Adhak Teacher