آگرہ: دہلی کے کنجھاولا معاملے میں دہلی پولیس نے انجلی کی دوست ندھی کو واحد گواہ بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ندھی کا منشیات کنکشن بھی سامنے آیا ہے۔ آگرہ جی آر پی نے 6 دسمبر 2020 کو ندھی کو گانجے کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اس بات کا انکشاف ہونے کے بعد اب ندھی پر بھی کئی طرح کے سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ جس کے بعد آگرہ کینٹ جی آر پی نے ندھی کے پس منظر کی جانچ کی ہے۔ اس میں ندھی کا نام، پتہ اور والد کا نام ایک ہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ندھی کی تصویر بھی دستاویزات کی تصویر سے میچ کر گئی ہے۔ Kanjhawala case witness Nidhi has been jailed in past
ایس پی ریلوے محمد مشتاق نے بتایا کہ 6 دسمبر 2020 کو آگرہ کینٹ جی آر پی نے دو نوجوانوں اور ایک خاتون کو گانجہ اسمگلنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ تینوں کے پاس سے 30 کلو گانجہ برآمد ہوا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران لڑکی نے اپنا نام ندھی ساکنہ سلطان پوری دہلی بتایا تھا۔ ندھی کے ساتھ شمال مغربی دہلی کے رہنے والے روی کمار اور بھاگیہ وہار کے رہنے والے سمیر عرف ماہی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ پوچھ تاچھ کے دوران تینوں نے انکشاف کیا تھا کہ ندھی، سمیر اور روی کمار تلنگانہ کے سکندرآباد سے دہلی گانجہ اسمگلنگ کر رہے تھے۔ آگرہ کینٹ اسٹیشن پر ٹرین سے اتر کر دوسری ٹرین سے دہلی جانے والے تھے۔ اسی دوران آگرہ کینٹ جی آر پی نے تینوں کو گرفتار کیا تھا۔
- مزید پڑھیں:
Kanjhawala Case کنجھاوالا معاملے میں ساتویں ملزم کی خودسپردگی
ایس پی ریلوے محمد مشتاق کا کہنا ہے کہ ہفتے کی صبح جب میڈیا اداروں نے ندھی کے بارے میں معلومات طلب کی تو تمام دستاویزات اور ریکارڈ کی تلاشی لی گئی۔ جس سے واضح ہوا کہ دہلی کے کنجھاولا کیس میں چشم دید گواہ ندھی کو آگرہ جی آر پی نے گزشتہ دنوں گانجہ اسمگلنگ کے الزام میں جیل بھیجا تھا۔ تاہم بعد میں وہ ضمانت پر باہر آگئی۔ اس بارے میں دیگر معلومات کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ Kanjhawala case witness Nidhi has been jailed in past