اتر پردیش مدرسہ بورڈ کے امتحانات 14 مئی سے شروع ہوکر 23 مئی کو ختم ہو چکے ہیں، لیکن امتحانات کے پرچوں کی کاپیاں ابھی تک اضلاع کے کلیکشن سینٹرز پر ہی موجود ہیں،اور کاپیوں کے جانچنے کا سلسلہ شروع نہیں ہوا ہے، گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی مدرسہ بورڈ کے نتائج میں تاخیر ہو سکتی ہے، جس کا نقصان طالب علموں کو اٹھانا پڑے گا۔ Uttar Pradesh Madrasa Board Examinations۔ ریاست کے دِیگر اضلاع کی طرح میرٹھ میں بھی مدرسہ بورڈ امتحانات کے لئے ضلع کے تقریباً چار ہزار تین سو سے زائد طلباء کے لیے دس امتحانی مراکز قائم کیے گئے تھے، اور امتحانات کے پرچوں کو جمع کرنے کے لیے شہر کے منصبيه عربی کالج کو مرکز بنایا گیا تھا ۔
امتحان ختم ہونے کے بعد کاپیوں کو جانچنے کے لیے بورڈ کی جانب سے اب تک کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا ہے، کاپیوں کی جانچ کے لئے تاحال کسی مرکز کا انتخاب عمل میں نہیں آیا ہے، اور نہ ہی اس سے متعلق کوئی جانکاری کو اب تک فراہم کرائی گئی ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے پرچوں کی جانچ کرنے والے افراد،مدارس کے ذمہ داران اور بورڈ سے منسلک لوگوں کا کہنا ہے کہ کاپیوں کی جانچ کے لئے مختص کردہ بعض مقامت پر افراد کی موجودگی کے باوجود کاپیوں کی جانچ میں تاخیر سے طلبا کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
مزید پڑھیں:UP Madrasa Board Examinations: شفاف ماحول میں مدرسہ بورڈ کے امتحانات اختتام پذیر
یوپی مدرسہ بورڈ امتحانات تاخیر سے ہونے کے بعد اب جوابی بیاض کی جانچ کو لے کر بھی بورڈ کی لاپرواہی سامنے آرہی ہے، کہا جا رہا ہے کہ مدرسہ بورڈ کے ذمہ داران طلباء کے مستقبل کو لیکر سنجیدہ نہیں ہے۔ جدید تعلیم سے طلبا کو آراستہ کرانے کے لئے بورڈ کو بھی سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔