اتر پردیش کے ضلع جونپور میں تھانہ بخشا حلقہ کے موضع چک مرزا پور کا رہنے والے کرشنا یادو نام کے ایک شخص کو پولیس نے لوٹ واردات کے تعلق سے تفتیش کرنے کے لیے کل شام اپنی حراست میں لیا تھا۔
پولیس حراست میں کرشنا یادو کی موت ہو گئی تھی۔ اہل خانہ کا یہ الزام تھا کہ پولیس والوں کے زدوکوب کی وجہ سے اس کی جان گئی ہے۔
وہیں، ایس پی راجکرن نیر نے فوری طور پر ایس او تھانہ بخشا سمیت تین پولیس اہلکار کو معطل کر دیا تھا اور ایک ٹیم تشکیل دے کر اس پورے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔
پولیس کے اعلیٰ افسران مسلسل احتجاجیوں کو سمجھانے اور انصاف دلانے کی بات کر رہے تھے۔
اس واقعہ سے مشتعل اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے تھانہ بخشا کا گھیراؤ کرکے پتھراؤ کر دیا۔ اس دوران متعدد پولیس اہلکار شدید طور سے زخمی ہوگئے۔ سبھی زخمی پولیس اہلکاروں کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج چل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تمل ناڈو: پٹاخہ فیکٹری میں آتشزدگی، 12 ہلاک
اس معاملے پر ضلع مجسٹریٹ منیش کمار ورما کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں پر کس نے حملہ کیا، یہ تفتیش کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا۔ ہم سبھی اہل خانہ کو انصاف کی مسلسل یقین دہانی کرا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو قصوروار ہوگا اسے سزا ضرور ملے گی۔