اطلاعات کے مطابق ضلع ہاپوڑ کے پلکھوا گاؤں کے افراد نے پولیس پر مذکورہ گاوں کے ایک نوجوان کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مذکورہ گاوں کے شخص راجیو تومر نے پولیس محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'ضلع ہاپوڑ کے لاکھن گاؤں میں رہنے والے پردیپ تومر ولد راج کمار کو پولیس نے 13 اکتوبر کی شام کو مشتبہ حالت میں اپنے ساتھ لیا اور اسے بے رحمی سے مارا پیٹا جس کے سبب اس کی موت ہوگئی۔'
انہوں نے کہا کہ ہم کمشنر کے دفتر پر آج صبح سے ہی مظاہرہ کررہے ہیں لیکن کوئی بھی افسر ملاقات کے لیے نہیں آیا ہے۔
احتجاج میں شامل افراد کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں کیے گئے تو وہ قانون اپنے ہاتھ میں لینے پر مجبور ہوجائیں گے جس کی ذمہ داری ضلع انتظامیہ اور پولیس پر عائد ہوگی۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ اس کیس میں ملوث پولیس افسران پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور اہل خانہ کو معاوضہ دیا جائے۔
وہی اے ڈی جی پرشانت کمار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئےکہا کہ پردیپ تومر کو پولیس نے میڈیکل کالج میں علاج کے لیے داخل کیا تھا جس دوران اس کی موت ہوگئی۔
پولیس کے مطابق اس معاملے میں تھانہ انچارج، ایک کانسٹیبل سمیت پولیس چوکی کے انچارج کو معطل کردیا گیا ہے اور مزید کاروائی جاری ہے۔