دارالعلوم دیوبند کے میڈیا انچارچ اشرف عثمانی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے آج جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خاتمے کے لئے جس ویکسین کی ایجاد اور استعمال کی خبریں بیرون ملک سے آرہی ہیں، وہ ویکسین ابھی ہمارے ملک میں عام طور پر مہیا بھی نہیں ہے۔
ویکسین تیار کرنے میں کن چیزوں کا استعمال کیا گیا، اس سلسلہ میں بھی کوئی یقینی طور پر ثبوت سامنے نہیں آئی ہے۔ اس لئے ویکسین کے خلاف کوئی بیان یا فتویٰ دینا فی الوقت بے معنیٰ ہے۔
مفتی ابوالقاسم نعمانی نے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر دارالعلوم دیوبند کے نام سے ایک فتویٰ وائرل ہورہا ہے، جس میں کورونا ویکسین کا استعمال کرنا حرام بتایاگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ کورونا ویکسین کا استعمال حرام یا حلال ہونے کے تعلق سے دارالعلوم دیوبند نے کوئی فتویٰ یا بیان جاری نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
گجرات بلدیاتی انتخابات میں مجلس اتحادالمسلمین بھی حصہ لے گی
واضح ہو کہ کرونا ویکسین تیار کرنے میں سور کی چربی کا استعمال کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر مخالفت اور حمایت میں گزشتہ کئی روز سے بحث جاری ہے، اتنا ہی نہیں ویکسین کے استعمال کو حرام بتاتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے نام سے ایک جھوٹا فتویٰ بھی وائرل کیا جارہا ہے، جس سے ویکسین کو لے کر لوگوں میں شک وشبہ کی صورت حال بنی ہوئی ہے۔