ضلع کے تھانہ اکراباد علاقے کے گاؤں میں دلت لڑکی کے قتل معاملہ میں ایس ایس پی علی گڑھ منی راج نے بتایا کہ خاتون کا قتل گلا دبا کر کیا گیا تھا اور اس کے چہرے اور بدن پر آدھا درجن سے زائد زخم کے نشان ملے ہیں۔ قتل کر کے لاش کو کھینچ کر کچھ دوری پر ڈالا گیا تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ جنسی زیادتی کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ جنسی زیادتی کی جانچ کے لیے سلائڈ محفوظ کر کے فارنسک جانچ کے لیے بھیجی گئی ہے۔
دراصل اقر آباد تھانہ علاقہ کے ایک گاؤں کے جنگل میں ملی لڑکی کی لاش کا پیر کے روز پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ اس کے بعد لڑکی کی لاش پولیس انتظامیہ کی قیادت میں پولیس فورس کے ساتھ ساسنی گیٹ تھانہ علاقہ کے جے گنج واقع آبائی گھر کے لیے روانہ کر دیا گیا۔
پوسٹ مارٹم کی جانکاری دیتے ہوئے ایس ایس پی منی راج نے بتایا کہ ایک گاؤں میں لڑکی کی لاش ملی تھی۔ اس کو فوراً قبضے میں لیکر پولیس نے پوسٹ مارٹم کرایا ہے۔ اس میں دفعہ 302، 376 و پاسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی کی موت کی وجہ معلوم ہوئی ہے کہ گلا اور منہ دبانے سے اس کی موت ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے اس کی سانس رک گئی۔ اس کے بدن میں مختلف طرح کے چھوٹے۔ چھوٹے زخم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لاش کو ایک جگہ سے دوسری جگہ کھینچ کے لے جانے کے زخم دکھائی پڑ رہے ہیں۔ اس کی گردن پر گلا دبانے کے نشان ہیں اور ڈاکٹر نے لکھا ہے کہ اندرونی حصے میں کوئی کلیئر کٹ انجری نہیں ہے۔ پھر بھی جنسی زیادتی کی جانچ کے لیے سلائڈ محفوظ کر کے فارنسک جانچ کے لیے بھیجی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
بی جے پی رکن پارلیمان کا بیٹا فائرنگ میں زخمی
وہیں، اس واقعہ کے وقت کتنے لوگ موجود تھے۔ اس پر ایس ایس پی منی راج نے بتایا کہ ابھی اس کے بارے میں ہم کچھ کہ نہیں سکتے ہیں۔ یہ تو ملزم گرفتار ہونے کے بعد ہی معلوم ہو گا۔