سنبھل: ضلع میں بھی مظفر نگر جیسا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک پرائیویٹ اسکول میں ایک طالب علم کو مخصوص کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے بچے کے ہاتھوں پٹوایا۔ متاثرہ بچے کا قصور یہ تھا کہ وہ سوالوں کا جواب نہیں دے پایا۔ متاثرہ بچہ پانچویں جماعت کا طالب علم ہے۔ واقعہ 26 ستمبر کا ہے۔ پولیس نے طالب علم کے والد کی شکایت پر ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس نے ٹیچر کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
یہ واقعہ 26 ستمبر کو پیش آیا: اے ایس پی شریش چندر نے بتایا کہ اسمولی تھانہ علاقہ کے گاؤں دگوار میں ایک پرائیویٹ اسکول ہے۔ گاؤں سرولی کے رہنے والے ایک بینک سیکیورٹی گارڈ کا 11 سالہ بیٹا بھی یہاں پڑھتا ہے۔ وہ پانچویں جماعت میں پڑھتا ہے۔ طالب علم کے والد نے الزام لگایا تھا کہ ان کا بیٹا 26 ستمبر کو اسکول گیا تھا۔
پولیس نے ٹیچر کو گرفتار کیا: والد کی طرف سے دی گئی شکایت کے مطابق، ٹیچر نے طالب علم کو غیر برادری سے تعلق رکھنے والے بچے سے پٹوایا۔ متاثرہ طالب علم نے گھر جا کر گھر والوں کو اس کی اطلاع دی۔ متاثرہ کے والد نے اسمولی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ جس کے بعد پولیس نے ٹیچر شائستہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بتایا کہ ملزم خاتون ٹیچر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
مظفر نگر میں بھی ٹیچر نے مارا تھپڑ: بتا دیں کہ اس سے قبل مظفر نگر میں بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا۔ ایک سکول ٹیچر نے ایک غیر کمیونٹی کے بچے کو ایک مخصوص کمیونٹی کے بچوں سے تھپڑ مارنے پر مجبور کر دیا تھا۔ بچہ ہوم ورک کر کے بعد اسکول نہیں پہنچا۔ یہ معاملہ زور پکڑ چکا تھا۔ یہ مسئلہ ملک بھر میں کافی زیر بحث رہا۔ بعد میں گاؤں کی سوسائٹی کے کچھ لیڈروں اور لوگوں کی مداخلت سے معاملہ ختم ہوا۔