غازی پور: اترپردیش کے ضلع غازی پور میں اترپردیش ادیو گ ویاپار پرتی ندھی منڈل(کنچھل گروپ) کے ضلع صدر ابو فخر خان نے مختار کنبہ پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے زبردستی اس کی بیش قیمتی زمین ایم ایل اے بیٹے عباس انصاری کے نام رجسٹری کرالی اور اس کے عوض میں ایک بھی روپیہ نہیں دیا گیا۔
پولیس کے مطابق شہر کوتوالی کے رجدے پور شہر باشندہ ابو فخر خان نے گذشتہ 12اگست کو مقدمہ درج کرایا ہے۔ تحریر کی بنیاد پر ہومیو پیتھک کالج روجا کے سامنے پکی روڈ کے کنارے0.029ہیکٹر بیش قیمتی زمین تھی۔ اس پر مختار انصاری، بیوی افشاں انصاری، ایم ایل اے بیٹے عباس انصاری، سالے انور شہزاد اور عاطف رجا کی نظر پڑ گئی۔
تحریر میں آگے کہا گیا ہے کہ مختار نے لکھنؤ جیل میں بلا کر دھمکی دیتے ہوئے اس زمین کو بیعنامہ اپنے بیٹے عباس انصاری کے نام کرنے کو کہا تھا۔ کچھ دن بعد مختار کا سالہ عاطف رضا اور انور شہزاد کے ساتھ مئو ایم ایل اے کے گھر لے گئے۔ جہاں مئو ایم ایل اے اور ان کی ماں افشاں انصٓری نے زمین لکھنے کو کہا ساتھ ہی دھمکی دیتے ہوئے کہ اکہ اس عوج میں ایک روپیہ بھی نہیں ملے گا۔
شکایت کنندہ نے الزام لگایا ہے کہ اسے ایک کمرے میں بند کردیا گیا جہاں عباس انصاری نے طمنچہ سٹا کر ڈرایا۔ دھمکایا اس کے بعد وہ لوگ گذشتہ 25اپریل 2012 کو رجسٹری دفتر لے جاکر زبردستی زمین لکھوا لی۔الزام ہے کہ کئی بار چیک دے کر پیسہ بینک میں جمع کروائے اور پھر بلینک چیک پر دستخط لے کر پیسے نکال لئے۔اس طرح بیعنامہ کے نام پر ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔
شکایت کنندہ نے اپنی تحریر میں آگے لکھا ہے کہ ان سبھی کا اس وقت انتا خوف تھا کہ متاثر شکایت کی ہمت نہیں کرسکا۔ جب ان لوگوں کے خلاف کاروائی شروع ہوئی تو شکایت کی تاکہ انصاف مل سکے۔
ایس پی غازی پور اوم ویر سنگھ نے کہا کہ کاروباری لیڈر ابو فخر خان کے ذریعہ تحریر دی گئی تھی کہ سال 2012 میں روضہ واقع ان کی قیمت زمین کو مختار انصاری اور دیگر کے ذریعہ ڈرا دھمکا کر لکھوا لیا گیا۔ اس عوض میں پیسے بھی نہیں دئیے گئے۔با دی النظر میں معاملہ کافی سنگین ہے۔ مختار انصاری، بیوی افشاں انصاری، بیٹے عباس انصاری،دو سالے اوردیگر ایک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔تفتیش جاری ہے۔شواہد کا معائنہ کیا جارہا ہے۔
یواین آئی۔