ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر میں سنہ 2013 میں کھالاپار میں واقع شہید چوک کے ایک جلسے میں اشتعال انگیزی تقریر کے معاملے میں خصوصی عدالت ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے ذریعے بحث مکمل کرلی گئی ہے۔ اب جرم عائد کرنے کی تاریخ 24 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔
سنہ 2013 میں 30 اگست کو شہر کوتوالی علاقے کے محلہ کھالا پار میں واقع شہید چوک پر ایک بڑا اجتماع ہوا تھا جس میں کئی سیاستدانوں نے شرکت کی تھی۔ اس دوران فساد برپا کرنے کے الزام میں شہر کوتوالی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
جس میں اس وقت کے بی ایس پی کے رکن اسمبلی قادر رانا، چڑتھول رکن اسمبلی نور سلین رانا، میرا پور کے رکن اسمبلی مولانا جمیل احمد، سابق رکن پارلیمان سعیدالزماں ان کے بیٹے سلمان سعید، ایڈووکیٹ اسد زما، سلطان مشیر، احسان قریشی، نوشاد قریشی اور مشرف کے خلاف اشتعال انگیزی تقریر دینے اور دیگر معاملوں میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: علی گڑھ: آخر کیوں اے ایم یو آکسیجن پلانٹ کا دوبارہ افتتاح کرنے کی ضرورت پڑی؟
ان معاملوں کی سنوائی خصوصی ایم پی ایم ایل اے عدالت میں چل رہی ہے ان کیس میں آج الزام طے ہونے تھے صرف آٹھ لوگ ہی عدالت میں پیش ہوئے۔ اس معاملے میں عدالت نے بحث مکمل کرلی ہے۔ اب عدالت نے سبھی 10 لوگوں پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ 24 ستمبر طے کی ہے۔