ETV Bharat / state

Abbas Ansari as Absconding: کورٹ نے عباس انصاری کو مفرور ماننے سے انکار کردیا

مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو ڈھونڈنے میں ناکام لکھنؤ پولیس کو عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے عباس کو مفرور ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ وہیں پولیس اب عباس کو پنجاب میں ڈھونڈنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ Court Refuses to Accept Abbas Ansari as Absconding

court-refuses-to-accept-abbas-ansari-as-absconding
کورٹ نے عباس انصاری کو مفرور ماننے سے انکار کردیا
author img

By

Published : Aug 12, 2022, 2:36 PM IST

لکھنؤ: مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو ڈھونڈنے میں ناکام لکھنؤ پولیس عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے عباس کو مفرور ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ 50 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارنے کے بعد اب لکھنؤ پولیس پنجاب میں عباس کو ڈھونڈنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ پنجاب میں عباس کے بھی چھپے ہونے کا خدشہ ہے۔ Court Refuses to Accept Abbas Ansari as Absconding

لکھنؤ پولیس نے سی آر پی سی کی دفعہ 82 کے تحت عباس انصاری کو عدالت سے مفرور قرار دینے کے حکم کے لیے درخواست دائر کی تھی، لیکن عدالت نے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ عباس انصاری مفرور نہیں ہیں۔ وہ عدالتی عمل کی پیروی کر رہا ہے اور پیشگی ضمانت کی درخواست بھی دے رہا ہے۔ ایسے میں اسے مفرور نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم عدالت نے عباس کی گرفتاری کے لیے 25 اگست تک کا وقت بڑھا دیا ہے۔

ڈی سی پی کے مطابق عباس کے ٹھکانوں پر کئی ٹیموں نے چھاپے مارے، لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ ایسے میں اب عباس انصاری کے قریبی دستوں کی نگرانی کی جا رہی ہے کہ عباس اپنے قریبی دوستوں سے بات کرتا ہے یا نہیں۔ جیسے ہی اس کے کسی ٹھکانے میں ہونے کی اطلاع ملتی ہے، ٹیم فوراً وہاں سے نکل جاتی ہے۔ تاہم پولیس کو کوئی سراغ ملتے ہی عباس فرار ہو جاتا ہے۔ ڈی سی پی کے مطابق جلد ہی ایک ٹیم پنجاب کے لیے روانہ ہوگی۔ امکان ہے کہ وہ وہاں چھپا ہوا ہے۔

ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے سبھاسپ کے ایم ایل اے عباس انصاری کے خلاف ایک غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ سنہ 2019 میں، میٹروپولیس کے اس وقت کے انچارج انسپکٹر اشوک کمار سنگھ نے ایم ایل اے عباس انصاری کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ الزام تھا کہ عباس نے اسلحے کا لائسنس لیا تھا، جس کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس نے اسی لائسنس پر کئی ہتھیار خریدے۔ یہ بھی الزام ہے کہ سنہ 2012 میں حاصل کردہ یہ لائسنس بغیر این او سی کے دہلی منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ عباس کے خلاف لکھنؤ میں دو اور غازی پور میں ایک مقدمہ درج ہے۔ جس پر عدالت نے عباس انصاری کو لانے کے لیے لکھنؤ کی میٹرو پولیٹن پولیس کو 27 جولائی تک کا وقت دیا تھا، لیکن لکھنؤ کمشنریٹ پولیس اسے مقررہ وقت میں نہیں پکڑ سکی۔ مقررہ مدت میں عباس کو نہ پکڑنے پر پولیس نے عدالت سے مزید مہلت مانگی تھی۔ جس پر ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے پولیس کو 10 اگست تک کا وقت دیا۔ اب ایک بار پھر پولیس کی ناکامی کو دیکھتے ہوئے عدالت نے 25 اگست تک کا وقت بڑھا دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

لکھنؤ: مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو ڈھونڈنے میں ناکام لکھنؤ پولیس عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے عباس کو مفرور ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ 50 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارنے کے بعد اب لکھنؤ پولیس پنجاب میں عباس کو ڈھونڈنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ پنجاب میں عباس کے بھی چھپے ہونے کا خدشہ ہے۔ Court Refuses to Accept Abbas Ansari as Absconding

لکھنؤ پولیس نے سی آر پی سی کی دفعہ 82 کے تحت عباس انصاری کو عدالت سے مفرور قرار دینے کے حکم کے لیے درخواست دائر کی تھی، لیکن عدالت نے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ عباس انصاری مفرور نہیں ہیں۔ وہ عدالتی عمل کی پیروی کر رہا ہے اور پیشگی ضمانت کی درخواست بھی دے رہا ہے۔ ایسے میں اسے مفرور نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم عدالت نے عباس کی گرفتاری کے لیے 25 اگست تک کا وقت بڑھا دیا ہے۔

ڈی سی پی کے مطابق عباس کے ٹھکانوں پر کئی ٹیموں نے چھاپے مارے، لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ ایسے میں اب عباس انصاری کے قریبی دستوں کی نگرانی کی جا رہی ہے کہ عباس اپنے قریبی دوستوں سے بات کرتا ہے یا نہیں۔ جیسے ہی اس کے کسی ٹھکانے میں ہونے کی اطلاع ملتی ہے، ٹیم فوراً وہاں سے نکل جاتی ہے۔ تاہم پولیس کو کوئی سراغ ملتے ہی عباس فرار ہو جاتا ہے۔ ڈی سی پی کے مطابق جلد ہی ایک ٹیم پنجاب کے لیے روانہ ہوگی۔ امکان ہے کہ وہ وہاں چھپا ہوا ہے۔

ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے سبھاسپ کے ایم ایل اے عباس انصاری کے خلاف ایک غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ سنہ 2019 میں، میٹروپولیس کے اس وقت کے انچارج انسپکٹر اشوک کمار سنگھ نے ایم ایل اے عباس انصاری کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ الزام تھا کہ عباس نے اسلحے کا لائسنس لیا تھا، جس کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس نے اسی لائسنس پر کئی ہتھیار خریدے۔ یہ بھی الزام ہے کہ سنہ 2012 میں حاصل کردہ یہ لائسنس بغیر این او سی کے دہلی منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ عباس کے خلاف لکھنؤ میں دو اور غازی پور میں ایک مقدمہ درج ہے۔ جس پر عدالت نے عباس انصاری کو لانے کے لیے لکھنؤ کی میٹرو پولیٹن پولیس کو 27 جولائی تک کا وقت دیا تھا، لیکن لکھنؤ کمشنریٹ پولیس اسے مقررہ وقت میں نہیں پکڑ سکی۔ مقررہ مدت میں عباس کو نہ پکڑنے پر پولیس نے عدالت سے مزید مہلت مانگی تھی۔ جس پر ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے پولیس کو 10 اگست تک کا وقت دیا۔ اب ایک بار پھر پولیس کی ناکامی کو دیکھتے ہوئے عدالت نے 25 اگست تک کا وقت بڑھا دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.