اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے اقلیتی محکمہ کے چیئرمین شاہنواز عالم نے ای ٹی وی بھارت سےبات کرتے ہوئےکہا کہ 'ہم الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔' سبھی کو امید تھی کہ جب معاملہ کورٹ جائے گا تو سرکار کے منہ پر تماچہ لگے گا اور ایسا ہی ہوا۔ کیوں کہ 120 کیسز میں سے 94 خارج ہوگئے ہیں۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ عدالت یوگی جی کے کام سے خوش نہیں ہے۔
شاہنواز عالم نے کہا کہ کورٹ بھی مانتی ہے کہ بے گناہوں پر این ایس اے اس سرکار میں لگایا جا رہا ہے۔ معلوم ہو کہ 120 کیسز میں 41 کیسز گوکشی کے الزام مسلمانوں پر لگایا گیا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت مسلمانوں کو فرضی مقدمات میں پھنسا کر جیل بھیج رہی ہے۔
کانگریسی رہنما نے کہا کہ یوگی حکومت مسلمانوں کو سخت سے سخت سزا دینے کی کوشش میں بغیر تحقیقات کے این ایس اے لگا رہی ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے لیے یہ فیصلہ ایک سبق ہے تاکہ مستقبل میں وہ ایسا کرنے سے پہلے سوچیں۔
عالم نے کہا کہ یوگی ادتیہ ناتھ ایسے وزیراعلی ہیں جن کو عدالتوں سے لگاتار جھٹکے مل رہے ہیں لیکن وہ اپنے کام سے باز نہیں آرہے ہیں۔ اس سے حکومت کا، افسران کا اور خود وزیراعلی کا وقار کم ہوا ہے لیکن انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔