ریاست اترپردیش کے ضلع شاملی سے ایک خوشخبری سننے کو مل رہی ہے۔ کیرانہ قصبے میں کورونا سے متاثر ہوا نوجوان اب علاج کے بعد مکمل طور پر صحتیاب ہو گیا ہے۔ ڈاکٹرز نے اسے اسپتال سے الوداع کردیا ہے۔ اس نوجوان نے کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والے ڈاکٹروں اور اہلکاروں کی تعریف بھی کی، ساتھ ہی اس نے معاشرے کو بھی آگاہ کیا۔
مارچ 24 کو کیرانہ کے رہائشی نوجوان کو کورونا کی تصدیق کے بعد ضلع ہیڈ کوارٹر کے سی ایچ سی شاملی میں الگ تھلگ کردیا گیا تھا۔ یہ نوجوان دبئی سے واپس آیا تھا، بخار کی شکایت کے بعد اس نے خود سرکاری ڈاکٹروں کو آگاہ کیا تھا۔ ٹیسٹ میں کورانہ کی تصدیق پر ڈاکٹروں نے اسے الگ تھلگ وارڈ میں داخل کیا اور علاج شروع کردیا۔
احتیاط کے طور پر شاہنواز کے اہل خانہ اور اس کے گھر میں کرایہ دار کی حیثیت سے رہنے والے افراد کا بھی کورونا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔ لیکن نوجوانوں کی سرگرمی کی وجہ سے وہ سب منفی پائے گئے۔ کورونا مثبت نوجوان کو شاملی میں بنائے گئے الگ تھلگ وارڈ میں ڈاکٹروں نے بہتر علاج کیا، اور وہ مکمل طور پر صحتیاب ہو کر گھر واپس آگیا۔
قوانین کے مطابق اس نوجوان کا منفی ٹیسٹ آنے کے بعد آج ہسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔ سی ایم او نے دیگر ڈاکٹروں اور عملے کے ساتھ پھول برسائے اور تالیاں بھی بجائی گئیں تاکہ اسپتال سے نوجوان کو الوداع کیا جاسکے۔ کرونا کو شکست دینے والے اس نوجوان نے بھی اسپتال کے تجربات بانٹتے ہوئے ڈاکٹروں اور عملے کی تعریف کی۔
ہسپتال سے صحتیاب ہونے کے بعد اس نوجوان نے بتایا کہ وہ اس بیماری سے پوری طرح سے ابھر آیا ہے۔ وہ سب کا شکرگزار ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ ایک سرکاری ہسپتال میں 15 دن الگ تھلگ وارڈ میں رہا۔ اس دوران سی ایم او سمیت تمام ڈاکٹروں اور عملے نے اس کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے مکمل تعاون کیا۔ اس نوجوان نے ضلع کے لوگوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اس بیماری سے گھبرانے اور چھپنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سرکاری اسپتالوں کا عملہ پوری احتیاط کے ساتھ کام کر رہا ہے۔