کورونا وائرس کے خوف سے کانپور بھی جوجھ رہا ہے۔ کانپور میں بھی کورونا وائرس سے بچنے کے لیے لوگ ذاتی طور سے کوششوں میں جٹے ہوئے ہیں۔ سماجی کارکنان نے کانپور سینٹرل ریلوے اسٹیشن پر پولیس کے سپاہیوں اور اسٹیشن پر مسافروں کے سامان اٹھانے والے قلیوں کو ماسک بانٹ کر احتیاط برتنے کی نصیحت دی۔
بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے تقریبا تمام شہروں میں اس کا خوف طاری ہے۔ کانپور شہر شمالی بھارت کا سینٹرل ہونے کی وجہ سے یہاں سے تقریبا چار سو سے زائد ٹرین روزانہ گزرتی ہیں جو آسام سے لے کر کشمیر اور راجستھان تک جاتی ہیں۔ کشمیر سے لے کر تمل ناڈو تک جاتی ہیں، کئی ہزار مسافروں کا روزانہ یہاں سے گزر ہوتا ہے، لیکن ان ٹرینوں میں سفر کر رہے مسافر کون، کس مرض میں مبتلا ہیں اور اس کے کیا اثرات دوسرے مسافروں پر ہو سکتے ہیں، اس سے بچنے کے لیے حکومت کی سطح پر کوئی بھی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
کانپور شہر کے رہنے والے سماجی کارکنان اس وائرس سے خوفزدہ ہیں۔ ابھی تک کانپور میں کرونا وائرس کا کوئی بھی مریض نہیں ملا ہے لیکن کہیں ان مسافروں کے ذریعے سے وائرس کی آمد نہ ہو اس کا خوف لاحق ہے۔
خوفزدہ سماجی کارکنان کانپور سینٹرل ریلوے اسٹیشن پر کام کرنے والے قلیان اور پولیس کے عملہ کو ماسک تقسیم کرکے احتیاط برتنے کی نصیحت کی ہے۔ پولیس کا عملہ بھی اس کوشش سے خوش ہیں اور قلیان بھی اس پر خوشی ظاہر کر رہے ہیں۔
کانپور سینٹرل ریلوے اسٹیشن پر ہزاروں مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں اور یہاں اتر کر ٹرین بھی تبدیل کرتے ہیں، گھنٹوں ویٹنگ روم میں انتظار بھی کرتے ہیں ۔ ایسی صورت میں معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سے برابر خطرہ بنا ہوا ہے۔