ہولی ملن کیمپ میں پہنچنے والے لوگوں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی افواہوں کی وجہ سے یہاں کم کیمپ لگائے گئے ہیں۔
رنگوں کے تہوار ہولی کے موقع پر رامپور کے تاریخی قلعہ کے میدان میں گذشتہ کئی برسوں سے ہولی ملن کیمپ اور میلے کا اہتمام کیا جاتا ہے لیکن اس مرتبہ کے ہولی ملن میں کافی کم کیمپ نظر آئے۔
اس کے علاوہ کچھ کیمپ خالی ہی پڑے رہ گئے۔ کیمپ کے لیے ٹینٹ کا نظم کرنے والے ٹینٹ مالک گیان پرکاش گپتا نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی افواہوں کی وجہ سے اس مرتبہ یہاں کم کیمپ لگائے گئے جس سے ان کا بھی کافی نقصان ہو گیا۔
ہولی کے موقع پر قلعہ کے میدان میں جہاں سیاسی اور سماجی تنظیمیں ہولی ملن کیمپ لگاتی ہیں وہیں مسلم تنظیمیں بھی آپسی محبت اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے اپنے کیمپ لگاتی ہیں لیکن اس مرتبہ وہ بھی یہاں نظر نہیں آئے۔
جماعت اسلامی کے رکن ظفر احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جس طرح سے کورونا کے معاملوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے گائیڈ لائنز جاری ہو رہی ہیں اسی کے پیش نظر احتیاطاً کیمپ کا اہتمام نہیں کیا گیا ہے۔
ہولی ملن میں پہنچے سماجی کارکن لکشمی اگروال نے بتایا کہ 'کسی وجہ سے کیمپ ضرور کم لگے ہیں لیکن رامپور میں ہندو مسلم بھائی چارے میں کوئی کمی محسوس نہیں ہوتی ہے۔
اسی طرح سماجی کارکن مدن سنگھ چوہان نے کہا کہ 'اچھا لگتا ہے کہ یہاں جماعت اسلامی کی جانب سے بھی ہولی ملن کیمپ لگتا ہے جو آپسی محبت اور بھائی چارے فروغ دینے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔
ہولی ملن کے لیے بھلے ہی کم تعداد میں کیمپ لگے ہوں لیکن بلا تفریق مذہب و ملت سب لوگ ایک دوسرے کو لگے ملتے اور محبت کا پیغام بانٹتے نظر آئے۔