ETV Bharat / state

آگرہ میں کورونا وائرس سے سیاحوں میں کمی

ملک کے بیشتر ممالک میں قہر برپا کردینے کے بعد اب بھارت کے بڑے شہروں میں بھی کورونا وائرس نے دستک دے دی ہے۔ اٹلی سے لوٹ کر آنے والے ایک ہی خاندان کے چھ افراد کورونا وائرس سے متاثر بتائے گئے ہیں۔

اٹلی سے لوٹ کر آنے والے ایک ہی خاندان نے چھ افراد کورونا وائرس سے متاثر
اٹلی سے لوٹ کر آنے والے ایک ہی خاندان نے چھ افراد کورونا وائرس سے متاثر
author img

By

Published : Mar 6, 2020, 11:18 AM IST

آگرہ میں چپل جوتوں کا کاروبار کرنے والے دو سگے بھائیوں کے گھر میں چھ افراد کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں جنھیں دہلی میں علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے اور اسی وجہ سے شہر بھر میں دہشت کا ماحول ہے۔ ضلع اسپتال میں اسکریننگ کرانے کے لیے لوگ جوق در جوق پہنچ رہے ہیں۔

اٹلی سے لوٹ کر آنے والے ایک ہی خاندان نے چھ افراد کورونا وائرس سے متاثر

آگرہ میں کورونا وائرس کے پیش آئے اس معاملے کے بعد آگرہ کی سیاحتی صنعت بری طرح سے متاثر ہوئی ہے، مزید یہ کہ گوشت کا کاروبار بالکل ہی ٹھپ پڑ چکا ہے، تھوک بازار میں چکن کے دام گر گئے ہیں اور لوگ ہوٹل اور ریستوراں میں کھانے سے بھی پرہیز کررہے ہیں۔

نان ویج کے کاروبار سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب ان کے کاروبار پر 35 تا 40 فیصد تک اثر پڑا ہے۔

ایک نان ویج ہوٹل کے مالک محمد نعیم نے بتایا کہ یہ وقت دوپہر کے کھانے کا ہے اور اس وقت فیکٹری کے تمام مزدور کھانا کھانے کے لیے آتے تھے لیکن اب وہ بھی نان ویج کھانوں سے پرہیز کرنے لگے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ پہلے وہ ایک دن میں 50 کلو تک کا آٹا کھپا دیتے تھے لیکن اب یہاں 20 کلو تک کا آٹا کھپا دینا بھی مشکل ہورہا ہے۔

لیکن دوسری جانب ایک بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ میٹ مارکیٹ کی حالت ابھی مستحکم ہے۔

میٹ کا کاروبار کرنے والے ایک دوکاندار ہاشم کا کہنا ہے کہ صرف ریٹیل کے داموں میں کمی آئی ہے لیکن مسلم طبقہ میں شادی کے وقت میٹ خوب کھایا جارہا ہے اور یہاں چکن کے دام کم ہونے کے سبب شادیوں کا آرڈر زیادہ آرہا ہے۔

آگرہ میں چپل جوتوں کا کاروبار کرنے والے دو سگے بھائیوں کے گھر میں چھ افراد کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں جنھیں دہلی میں علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے اور اسی وجہ سے شہر بھر میں دہشت کا ماحول ہے۔ ضلع اسپتال میں اسکریننگ کرانے کے لیے لوگ جوق در جوق پہنچ رہے ہیں۔

اٹلی سے لوٹ کر آنے والے ایک ہی خاندان نے چھ افراد کورونا وائرس سے متاثر

آگرہ میں کورونا وائرس کے پیش آئے اس معاملے کے بعد آگرہ کی سیاحتی صنعت بری طرح سے متاثر ہوئی ہے، مزید یہ کہ گوشت کا کاروبار بالکل ہی ٹھپ پڑ چکا ہے، تھوک بازار میں چکن کے دام گر گئے ہیں اور لوگ ہوٹل اور ریستوراں میں کھانے سے بھی پرہیز کررہے ہیں۔

نان ویج کے کاروبار سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب ان کے کاروبار پر 35 تا 40 فیصد تک اثر پڑا ہے۔

ایک نان ویج ہوٹل کے مالک محمد نعیم نے بتایا کہ یہ وقت دوپہر کے کھانے کا ہے اور اس وقت فیکٹری کے تمام مزدور کھانا کھانے کے لیے آتے تھے لیکن اب وہ بھی نان ویج کھانوں سے پرہیز کرنے لگے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ پہلے وہ ایک دن میں 50 کلو تک کا آٹا کھپا دیتے تھے لیکن اب یہاں 20 کلو تک کا آٹا کھپا دینا بھی مشکل ہورہا ہے۔

لیکن دوسری جانب ایک بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ میٹ مارکیٹ کی حالت ابھی مستحکم ہے۔

میٹ کا کاروبار کرنے والے ایک دوکاندار ہاشم کا کہنا ہے کہ صرف ریٹیل کے داموں میں کمی آئی ہے لیکن مسلم طبقہ میں شادی کے وقت میٹ خوب کھایا جارہا ہے اور یہاں چکن کے دام کم ہونے کے سبب شادیوں کا آرڈر زیادہ آرہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.