ETV Bharat / state

کئی حکومتیں تبدیل ہوئیں لیکن قلیوں کے مسائل جوں کے توں

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 22, 2023, 5:22 PM IST

Updated : Dec 22, 2023, 7:37 PM IST

Coolie Raise Question لکھنؤ کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پرمسافروں کے سامان اپنے کندھوں اور سر پر ڈھونے والے قلی بے یارو مددگار ہیں۔ قلیوں کا کہنا ہے کہ وہ پریشانیوں اور مسائل کے حل کے لئے کس کے پاس جائیں۔ ان کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے۔

کئی حکومتیں تبدیل ہوئیں لیکن قلیوں کے مسائل جوں کے توں
کئی حکومتیں تبدیل ہوئیں لیکن قلیوں کے مسائل جوں کے توں

کئی حکومتیں تبدیل ہوئیں لیکن قلیوں کے مسائل جوں کے توں

لکھنؤ: قدیم زمانے میں ریلوے اسٹیشنوں تک مسافروں کے سامان پہنچانے اور لانے میں قلی ہی واحد ذریعہ ہوا کرتے تھے لیکن موجودہ دور میں زمانے کی ترقی کے ساتھ تمام تر ساز و سامان کا ایجاد ہو گیا۔ اس کی وجہ سے قلیوں کی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ قلی اپنی پریشانیوں کے سلسلے میں متعدد حکومت سے احتجاجی مظاہرے خط و خطابت کے ذریعے اپنے مسائل پہنچاتے رہے ہیں۔ حکومتیں آئیں اور چلی گئیں لیکن قلیوں کے مسائل ابھی تک ویسے ہی برقرار ہیں۔

اسٹیشنوں پہ لگنے والے اسٹال کی قیمت میں اضافہ ہوا پارکنگ اسٹینڈ، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا لیکن قلیوں کے مسائل کے حل میں کوئی پیش قدمی نہیں ہوئی۔ لکھنو کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر قلیوں کی تعداد میں بے تحاشہ کمی درج کی گئی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ قلیوں کی امدنی میں کمی مانا جارہا ہے یہی وجہ ہے کہ سینکڑوں قلی اپنے ابائی پیشہ سے علیحدگی اختیار کر دیگر پیشے سے وابستگی اختیار کر لئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے لکھنؤ کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر موجود قلیوں سے بات چیت کیا۔ ان کی پریشانیوں کو بھی جاننے کی کوشش کی۔قلیوں کے رہنما سریش بتاتے ہیں کہ حکومت قلیوں کو متعدد سہولتیں فراہم کرتی ہے لیکن اسٹیشن انتظامیہ ان سہولیات کو قلیوں کو نہیں دیتی ہے۔ قلیوں کو حکومت کی جانب سے رہائشی گھر ان کے بچوں کی تعلیم سمیت کئی سہولتیں ہیں جسے حکومت نے قلیوں کی گائیڈ لائن میں لکھا ہے۔ لیکن اسٹیشن انتظامیہ اس کو نظر انداز کرتی ہیں۔

53 سال سے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر قلی کی پیشے سے وابستہ مجیب اللہ بتاتے ہیں کہ کورونا وبا کے دوران ہم قلی برادریوں نے عوام کی خوب مدد کی مسافروں کو مفت میں کھانا کھلایا۔ ان سامان بھی پہنچائے۔ ان کی ہر ممکن مدد بھی کرنے کی کوشش کی گئی لیکن حکومت نے اس کی عوض میں قلیوں کو کچھ بھی نہیں دیا۔

وہ بتاتے ہیں کہ 2008 میں جب لالو یادو وزیر ریل تھے۔ اس وقت کچھ قلیوں کو حکومت نے مستقل ملازمت دی تھی ۔لیکن اس کے بعد سے اب تک کے قلیوں کے مسائل میں کمی ہونے کی بجائے اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت قلیوں کو مستقل ملازمت دے قلیوں کی گائیڈ لائن میں دی گئی سہولت بھی ہم تک پہنچائے تاکہ ہمارے اہل و عیال آسانی سے زندگی گزر بسر کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:بینائی سے محروم جعدیہ علم کی روشنی سے اپنا جہاں منور کرنا چاہتی ہیں

انہوں نے بتایا کہ کلیوں کے مسائل اگرچہ بلند ہوتے رہے ہیں۔ کئی بالی ووڈ کی فلمیں بھی بنائی گئیں، گزشتہ کچھ ماہ قبل کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے قلیوں سے ملاقات کی تھی۔ ان کے مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن برسر اقتدار سیاسی جماعت کے رہنما نہ قلیوں سے ملاقات کرتے ہیں اور نہ ہی ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کئی حکومتیں تبدیل ہوئیں لیکن قلیوں کے مسائل جوں کے توں

لکھنؤ: قدیم زمانے میں ریلوے اسٹیشنوں تک مسافروں کے سامان پہنچانے اور لانے میں قلی ہی واحد ذریعہ ہوا کرتے تھے لیکن موجودہ دور میں زمانے کی ترقی کے ساتھ تمام تر ساز و سامان کا ایجاد ہو گیا۔ اس کی وجہ سے قلیوں کی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ قلی اپنی پریشانیوں کے سلسلے میں متعدد حکومت سے احتجاجی مظاہرے خط و خطابت کے ذریعے اپنے مسائل پہنچاتے رہے ہیں۔ حکومتیں آئیں اور چلی گئیں لیکن قلیوں کے مسائل ابھی تک ویسے ہی برقرار ہیں۔

اسٹیشنوں پہ لگنے والے اسٹال کی قیمت میں اضافہ ہوا پارکنگ اسٹینڈ، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا لیکن قلیوں کے مسائل کے حل میں کوئی پیش قدمی نہیں ہوئی۔ لکھنو کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر قلیوں کی تعداد میں بے تحاشہ کمی درج کی گئی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ قلیوں کی امدنی میں کمی مانا جارہا ہے یہی وجہ ہے کہ سینکڑوں قلی اپنے ابائی پیشہ سے علیحدگی اختیار کر دیگر پیشے سے وابستگی اختیار کر لئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے لکھنؤ کے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر موجود قلیوں سے بات چیت کیا۔ ان کی پریشانیوں کو بھی جاننے کی کوشش کی۔قلیوں کے رہنما سریش بتاتے ہیں کہ حکومت قلیوں کو متعدد سہولتیں فراہم کرتی ہے لیکن اسٹیشن انتظامیہ ان سہولیات کو قلیوں کو نہیں دیتی ہے۔ قلیوں کو حکومت کی جانب سے رہائشی گھر ان کے بچوں کی تعلیم سمیت کئی سہولتیں ہیں جسے حکومت نے قلیوں کی گائیڈ لائن میں لکھا ہے۔ لیکن اسٹیشن انتظامیہ اس کو نظر انداز کرتی ہیں۔

53 سال سے چار باغ ریلوے اسٹیشن پر قلی کی پیشے سے وابستہ مجیب اللہ بتاتے ہیں کہ کورونا وبا کے دوران ہم قلی برادریوں نے عوام کی خوب مدد کی مسافروں کو مفت میں کھانا کھلایا۔ ان سامان بھی پہنچائے۔ ان کی ہر ممکن مدد بھی کرنے کی کوشش کی گئی لیکن حکومت نے اس کی عوض میں قلیوں کو کچھ بھی نہیں دیا۔

وہ بتاتے ہیں کہ 2008 میں جب لالو یادو وزیر ریل تھے۔ اس وقت کچھ قلیوں کو حکومت نے مستقل ملازمت دی تھی ۔لیکن اس کے بعد سے اب تک کے قلیوں کے مسائل میں کمی ہونے کی بجائے اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت قلیوں کو مستقل ملازمت دے قلیوں کی گائیڈ لائن میں دی گئی سہولت بھی ہم تک پہنچائے تاکہ ہمارے اہل و عیال آسانی سے زندگی گزر بسر کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:بینائی سے محروم جعدیہ علم کی روشنی سے اپنا جہاں منور کرنا چاہتی ہیں

انہوں نے بتایا کہ کلیوں کے مسائل اگرچہ بلند ہوتے رہے ہیں۔ کئی بالی ووڈ کی فلمیں بھی بنائی گئیں، گزشتہ کچھ ماہ قبل کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے قلیوں سے ملاقات کی تھی۔ ان کے مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن برسر اقتدار سیاسی جماعت کے رہنما نہ قلیوں سے ملاقات کرتے ہیں اور نہ ہی ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

Last Updated : Dec 22, 2023, 7:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.