ریاست اتر پردیش میں اپنی کھوئی زمین حاصل کرنے کی کوشش میں لگی کانگریس نے پرتگیا یاترا کی شروعات کی ہے۔ پرتگیا یاترا کے تحت کانگریس لیڈر سلمان خورشید سہارنپور پہنچے۔ انہوں نے سہارنپور کے سرکٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس جلد ہی اپنا منشور جاری کرے گی، وہ خود کانگریس کا منشور تیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کانگریس نے اس وقت 7 وعدے کیے ہیں۔ جس میں خواتین کی 40 فیصد شراکت داری کا وعدہ کیا گیا ہے، طالبات کو اسکوٹی اور اسمارٹ فون دئے جائیں گے۔ ساتھ ہی ان کی حکومت بنتے ہی کسانوں کے قرضے معاف کر دیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ بجلی کا بل بھی آدھا ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ اس کا اعلان منشور میں کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کانگریس فی الحال اپنے دم پر الیکشن لڑے گی۔ کانگریس کی پرتگیا یاتر کے سلسلہ میں سہارنپور پہنچے سلمان خورشید نے بتایاکہ یہ یاترا 12 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرے گی اور ریاست کے ہر ضلع اور ہر گاؤں و قصبہ کے لوگوں سے بات کرکے ان کے منشاء اور ضروریات کے مطابق ان کے مسائل ترجیحی طور پر حل کرے گی۔
وہیں اترپردیش کی اسمبلی سیٹ بہٹ سے اتوار کے روز کانگریس کی پرتگیہ یاترا کو کانگریس لیڈر اچاریہ پرمود کرشنم نے ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا اور بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پرتیگیہ یاترا ریاست میں تبدیلی کا سفر بن جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آگرہ: تین کشمیری طلباء گرفتار، یوپی اقلیتی کمیشن نے گرفتاری کی حمایت کی
آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی طرف سے کئے گئے عہد کو تقویت دیں۔ یہ یاترا مائی شاہ کمبھری دیوی اور حضرت رائے پوری کی پاک سرزمین سے شروع کی جارہی ہے، جو بدانتظامی کے خلاف ریاست میں تبدیلی کا سفر بنے گی۔
انہوں نے اسلام اور دیگر مذاہب کے حوالہ سے امن کی بات کی۔ اس دوران سابق رکن پارلیمان ظفر علی نقوی نے کہا کہ یاترا بہٹ سے شروع ہو کر مظفر نگر، بجنور، مراد آباد، رام پور، بریلی، ہاتھرس، بدایوں، علی گڑھ، متھرا ہوتے ہوئے آگرہ تک جائے گی۔