کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر اجے کمار للو نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ بی جے پی سمیت کچھ پارٹیاں گمراہ کررہی ہیں کہ کانگریس اسمبلی انتخاب میں سماج وادی پارٹی یا بہوجن سماج پارٹی کے ساتھ اتحاد کرسکتی ہے۔
اجے کُمار للو نے کہا کہ 'کسی بھی پارٹی کے ساتھ کانگریس کے اتحاد کی خبر پوری طرح سے افواہ ہے۔ کانگریس مضبوط ارادوں کے ساتھ ریاست کے سبھی 403 اسمبلی حلقوں پر اپنے امیدوار اتارے گی اور حکمراں جماعت بی جے پی کے میعاد کار میں بیروزگاری، مہنگائی، بدعنوانی، نئے زرعی قوانین کے ذریعہ کسانوں کا استحصال سمیت دیگر عوام مخالف ایجنڈوں کے ساتھ عوام کے سامنے جائے گی اور اگلی حکومت بنانے کا آشیر واد حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 32 برسوں کے دوران ریاست کے اقتدار پر قابض رہی ایس پی، بی ایس پی اور بی جے پی نے اپنی پالیسیوں سے اس ریاست کو بدحالی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ کارخانوں میں تالے پڑے ہیں۔ کاروبار بند ہیں۔ نوجوان نوکری کے لیے ریاست سے نقل مکانی کے لیے مجبور ہیں۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی ہونے کے بجائے آدھی سے بھی کم ہوگئی ہے۔ قرض کےدلدل میں پھنسے کسان خودکشی کرنے کو مجبور ہیں۔ ریاست میں نظم و نسق کا براحال ہے۔ خواتین کا سڑک پر اکیلے نکلنا مشکل ہے۔
اجے کُمار للو نے دعویٰ کیا کہ مفاد عامہ کے مسائل پر سڑک سے لے کر ایوان تک جدوجہد کرنے والے کانگریس کے تئیں عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے پارٹی نے چھوٹی پارٹیوں سے اتحاد کے اپنے ارادے کو ترک کر کے تنہا ہی انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دفعہ اسمبلی انتخابات کے نتائج غیر متوقع ہوں گے اور کانگریس 1989 کے بعد دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوگی۔