پارٹی عہدے داران نے اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ کاشتکاروں کو اپنی فصل کی بہتر پیداوار کے لیے کھاد مہیا کرائی جائے اور اس کی بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
بریلی میں ضلع کلکٹریٹ پر کانگریس کے رہنماؤں نے پارٹی عہدے داران اور کارکنان کے ساتھ ملکر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس دوران انہوں نے حکومت اترپردیش کے پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی۔
ضلع صدر اشفاق ثقلینی نے کہا کہ، 'ریاست اتر پردیش میں موجودہ اقتدار سے کوئی طبقہ مطمئن نہیں ہے۔ تعلیم کے معاملے میں اسکول گزشتہ پانچ مہینے سے بند ہیں، لیکن اسکول مالکان طلباء طالبات کے والدین اور سرپرستوں پر فیس جمع کرنے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
کاشتکاروں کو کھاد خریدنے کے لیے کئی کئی گھنٹے قطار میں لگ کر اپنی باری کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے باوجود کاشتکاروں کے ہاتھ میں کھاد نہیں آ رہی ہے۔
محض کچھ کاشتکاروں کو کھاد فروخت کرنے بعد سینٹر بند کر دیا جاتا ہے اور پھر بلیک مارکیٹنگ ہونے لگتی ہے۔
مزید پڑھیں:
مولانا کلب جواد کا سوال: ہمارے ساتھ یہ زیادتی کیوں؟
کاشتکاروں کے نقصان کی قضاء کے لیے اتر پردیش حکومت کی ”کسان سمّان ندھی“ سے بھی کاشتکاروں کو فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ لہزا حکومت اتر پردیش کے افسران اور لیڈران کو کاشتکاروں کی حقیقی حالت کا جائزہ لیکر ان کے حق اور حمایت میں ضروری قدم اُٹھانے چاہیئے۔ ساتھ ہی کالا بازاری کرنے والے دلالوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیئے۔'