ریاست اترپردیش کے شہر بارہ بنکی میں کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان اور سابق رکن پارلیمان پی ایل پنیا نے سرمائی اجلاس معطل ہونے کو افسوسناک بتایا ہے۔
پی ایل پنیا نے اسے گجرات ماڈل قرار دیا ہے۔
انھوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اگر آئینی مجبوریاں نہ ہوں تو مودی حکومت بجٹ اجلاس بھی منسوخ کر دے گی۔
اس پر پی ایل پنیا نے کہا کہ گجرات اسمبلی میں بھی اسی طرح پہلے حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو معطل کیا جاتا تھا اور دو روز میں اجلاس مکمل کر لیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہا کہ اس وقت جب حزب اختلاف کی جانب سے کسانوں کے مسئلہ پر پارلیمان کا مانسون اجلاس بلاکر بحث کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا، اس وقت یہ اجلاس منسوخ کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں یاد ہے کہ کبھی اجلاس منسوخ کیا گیا ہو۔
مزید پڑھیں: رواں برس پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس نہیں ہوگا
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئینی مجبوریاں نہ ہوں تو مرکزی حکومت بجٹ اجلاس بھی نہ بلائے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت کو منہدم کرنے کے مقصد سے مودی حکومت نے یہ کام کیا ہے۔
گذشتہ روز 15 دسمبر 2020 کو مرکزی حکومت نے کووڈ-19 کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر پارلیمان کے سرمہ اجلاس کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔