ریاست اتر پردیش میں بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے قریشی برادری کے لوگوں کو مشکل حالات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔ گوشت کا کاروبار کرنے والے ان کاروباریوں کو لائسنس جاری نہ کئے جانے کے علاوہ ابھی تک کسی سلاٹر ہاؤس کو منظوری نہ ملنے سے یہ کاروباری معاشی بحران کا شکار ہو رہے ہیں۔
قریشی سماج کے لوگوں کا مسلسل استحصال ہونے پر کانگریس پارٹی کی اقلیتی سیل نے گوشت کاروباری کے حق میں آواز اٹھاتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کانگریس پارٹی کی اقلیتی سیل کا کہنا ہے کہ گوشت کاروباریوں کو لائسنس ایشو کرنے کے ساتھ ہی ان کے لیے سلاٹر ہاؤس کا جلد قیام عمل میں لایا جائے تاکہ یہ لوگ معاشی بحران کا شکار نہ ہو پائیں اور گوشت پر بڑھ رہی مہنگائی کو بھی کم کیا جا سکے۔
وہیں ان کاروباریوں کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے یوپی کے وزیر اعلٰی کے نام ایک میمورنڈم بھی جاری کیا گیا۔ جس میں ان کاروباریوں کو لائسنس جاری کرنے کے ساتھ ہی سلاٹر ہاؤس کو بھی جلد شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس معاملے پر گوشت کاروباریوں کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ سلاٹر ہاؤس میں ان سے گوشت کی زیادہ رقم وصولی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی نئے لائسنس بھی جاری نہیں کئے جانے سے ان کی پریشانی مزید بڑھ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Kulbhushan Jadhav: اپیل کا حق فراہم کرنے والا آئی سی جے بل پاکستان سینیٹ میں پیش
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سلاٹر ہاؤس کو منظوری دے دیتی ہے تو گوشت کی قیمت میں بھی کمی آئے گی۔