ریاست اترپردیش کے سابق وزیر اور پانچ بار کے سابق رکن اسمبلی و کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما اجے کمار رائے کے تین اسلحہ کے لائسنس کو ضلعی انتظامیہ نے منسوخ کر دیا ہے۔ جس کو لیکر آج کانگریس کارکنان نے بنارس زون کے آئی جی سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا ہے کہ ان کے جان و مال کو خطرہ ہے، اس لیے لائسنس کو بحال کیا جائے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بنارس کے کانگریس پارٹی کے ضلعی صدر روگویندر چوبے نے کہا کہ اجے رائے پر جن درج 26 مقدموں کا ذکر کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے ان کے لائسنس کو منسوخ کیا ہے۔ وہ بیشتر مقدمات احتجاجی مظاہرے کے درمیان درج کیے گئے ہیں اور بعض ایسے مقدمات ہیں جو کورونا بحران کے درمیان ہونے والی بدعنوانی پر مظاہرے کی وجہ سے درج کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین سنگھ کے دفتر میں نہیں بنی: پونیا
انہوں نے بتایا کہ اجے رائے پر این ایس اے کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس کی سچائی یہ ہے کہ ان کو ہائی کورٹ نے بری کر دیا ہے اور یہ مقدمہ ایک برس کے لیے ہوتا ہے۔ لہذا، ان کے لائسنس کو بحال کیا جائے۔
بتا دیں کہ اجے کمار رائے کے بڑے بھائی کا قتل ہوا تھا۔ اس قتل کا الزام مختار انصاری پر ہے۔ اس معاملے میں اجے رائے خاص گواہ ہیں، عدالت نے بھی گواہ ہونے کی وجہ سے ان کو ایک حفاظتی اہلکار متعین کیا ہے۔
ضلعی صدر نے کہا کہ اگر ضلعی سطح پر ان کے لائسنس کو بحال نہیں کیا جاتا ہے تو ہم اس سلسلے میں ریاستی گورنر سے بھی ملاقات کریں گے اور ان کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کریں گے۔ کانگریسی کارکنان اس سلسلے میں میں بے چین ہیں۔