ETV Bharat / state

کانگریس نے 'اسپیک اپ اقلیت' مہم کے تحت سماج وادی پارٹی پر تنقید کیا

author img

By

Published : Jun 21, 2021, 1:38 PM IST

کانگریس نے 'اسپیک اپ اقلیتی-3' مہم کے ذریعے کہا کہ 'اکھلیش یادو اور مایاوتی قریشی سماج کو صرف ووٹ بینک کے لیے استعمال کیا ہے۔

کانگریس نے 'اسپیک اپ اقلیت' مہم کے تحت سماج وادی پارٹی پر تنقید کیا
کانگریس نے 'اسپیک اپ اقلیت' مہم کے تحت سماج وادی پارٹی پر تنقید کیا

لکھنؤ: اترپردیش میں ہونے والے 2022 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام پارٹیاں سرگرم ہوگئی ہیں۔

اس دوران کانگریس نے فیس بک لائیو پر 'اسپیک اپ اقلیتی-3' مہم کے ذریعے قریشی برادری کا سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اکھلیش یادو اور مایاوتی نے قریشی سماج کو صرف ووٹ بینک کی طرف استعمال کیا ہے۔


اُتر پردیش میں قریشی سماج 40 اسمبلی نشستوں پر فتح اور شکست پر اثر انداز ہیں، لیکن ایس پی اور بی ایس پی نے انہیں صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا۔ قریشی برادری پر سب سے زیادہ ظلم ایس پی، بی ایس پی کے دور حکومت میں ہوا، کانگریس قریشی معاشرے کی حقوق اور احترام کے لئے جدوجہد کرے گی۔

ویڈیو
اقلیتی کانگریس کے ریاستی چیئرمین شاہنواز عالم نے ایک بیان میں کہاکہ پوری ریاست میں قریشی برادری تقریبا 7 فیصد ہیں۔ جبکہ سماج وادی پارٹی کا ذاتی ووٹ بینک صرف 5 فیصد ہے۔ لیکن سماج وادی پارٹی، جو قریشی برادری کے پیسوں کے بل بوتے کھڑی ہوتی ہے، اس نے قریشی برادری کو پسماندہ طبقے سے آنے کے باوجود ملازمت میں حصہ نہیں دیا تھا۔ بلکہ اس کا حصہ بھی اپنے یکساں لوگوں میں بانٹ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قریشی برادری کے بیشتر افراد ہجومی تشدد کے شکار ہوئے ہیں اور سب سے زیادہ زیادہ لوگ ایس پی اور بی ایس پی کے د حکومت میں مارے گئے تھے، کبھی بھی قریش برادری کے مسائل پر آواز نہیں اٹھائی گئی جبکہ راجستھان کی کانگریس حکومت نے ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنانے کا بل پاس کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

پارس اسپتال کو کلین چٹ کس کے اشارے پر دی گئی: اجے کمار للو

شاہنواز عالم نے کہا کہ 2007 میں بی ایس پی کے دور حکومت میں قریشی برادری کے لوگوں پر سب سے زیادہ راسوکا لگایا گیا وہیں
2012 میں آنے والی ایس پی حکومت میں سب سے زیادہ گرفتاریاں قریشی برادری کی اور زیادہ سے زیادہ گوشت کے گوداموں کو سیل کیا گیا۔

لکھنؤ: اترپردیش میں ہونے والے 2022 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام پارٹیاں سرگرم ہوگئی ہیں۔

اس دوران کانگریس نے فیس بک لائیو پر 'اسپیک اپ اقلیتی-3' مہم کے ذریعے قریشی برادری کا سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اکھلیش یادو اور مایاوتی نے قریشی سماج کو صرف ووٹ بینک کی طرف استعمال کیا ہے۔


اُتر پردیش میں قریشی سماج 40 اسمبلی نشستوں پر فتح اور شکست پر اثر انداز ہیں، لیکن ایس پی اور بی ایس پی نے انہیں صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا۔ قریشی برادری پر سب سے زیادہ ظلم ایس پی، بی ایس پی کے دور حکومت میں ہوا، کانگریس قریشی معاشرے کی حقوق اور احترام کے لئے جدوجہد کرے گی۔

ویڈیو
اقلیتی کانگریس کے ریاستی چیئرمین شاہنواز عالم نے ایک بیان میں کہاکہ پوری ریاست میں قریشی برادری تقریبا 7 فیصد ہیں۔ جبکہ سماج وادی پارٹی کا ذاتی ووٹ بینک صرف 5 فیصد ہے۔ لیکن سماج وادی پارٹی، جو قریشی برادری کے پیسوں کے بل بوتے کھڑی ہوتی ہے، اس نے قریشی برادری کو پسماندہ طبقے سے آنے کے باوجود ملازمت میں حصہ نہیں دیا تھا۔ بلکہ اس کا حصہ بھی اپنے یکساں لوگوں میں بانٹ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قریشی برادری کے بیشتر افراد ہجومی تشدد کے شکار ہوئے ہیں اور سب سے زیادہ زیادہ لوگ ایس پی اور بی ایس پی کے د حکومت میں مارے گئے تھے، کبھی بھی قریش برادری کے مسائل پر آواز نہیں اٹھائی گئی جبکہ راجستھان کی کانگریس حکومت نے ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنانے کا بل پاس کیا ہے۔

مزید پڑھیں:

پارس اسپتال کو کلین چٹ کس کے اشارے پر دی گئی: اجے کمار للو

شاہنواز عالم نے کہا کہ 2007 میں بی ایس پی کے دور حکومت میں قریشی برادری کے لوگوں پر سب سے زیادہ راسوکا لگایا گیا وہیں
2012 میں آنے والی ایس پی حکومت میں سب سے زیادہ گرفتاریاں قریشی برادری کی اور زیادہ سے زیادہ گوشت کے گوداموں کو سیل کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.