ضلع ایڈوائزر ڈاکٹر شویتا کھرانا نے بتایا کہ تمباکو اور سگریٹ میں 4000 سے زیادہ زہریلے مادے پائے جاتے ہیں جن میں سے 40 زہریلے مادے سے کینسر ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں کووڈ-19 وبا کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد پریشانی کا شکار ہے اور یہ ایک مہلک بیماری ہے۔ کووڈ-19 میں مبتلا افراد کے پھیپھڑے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمباکو کے استعمال سے اسقاط حمل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کے ہر کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں تمباکو کی عادت سے دو چار افراد کو مفت مشاورت کی جاتی ہے۔