ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں جمعرات کو خواتین میں قانونی بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے ضلع جج رادھے شیام یادو کی ہدایت پر ضلع قانونی خدمات اتھارٹی کی جانب بیٹیوں کی تعلیم اور پیدائشی حقوق کے موضوع قانونی تعلیم اور بیداری کیمپ کا احتمام کیا گیا۔ کیمپ میں لڑکیوں کو ان کے حقوق کے تئیں بیدار کیا گیا۔
ضلع زنانہ ہسپتال میں ہوئے اس کیمپ سے خطاب کرتے ضلع قانونی خدمات اتھارٹی کی سکریٹری شویتا چندرا نے لڑکیوں سے اپیل کی کہ خواتین کی مدد کے لئے بنائے گئے۔ قوانین پر عمل کریں اور سماجی سدھار میں حصہ دار بنیں۔
انہوں نے کہا کہ جنسی اور سماجی غیر برابری کو دور کرنے کے لئے ذاتی طور پر پہل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنسی تفریق سے پیدا ہونے والی برائیوں جیسے خواتیں استحصال، دہیز، جنسی زیادتی، اطفال شادی، کوکھ میں لڑکیوں کا قتل جیسی برائیوں کے لئے صرف سسٹم کو زمہ دار ٹھرانا واجب نہیں ہے۔ 'ہم سبھی کی ذمہ داری ہے کہ ان برائیوں کے خلاف آواز بلند کریں اور نئی نسلوں کو بہتر تہذیب ملے۔'
انہوں نے کہا ہمیں آیین سے جنسی برابری کا حقوق حاصل ہے، اگر کوئی جنسی تفریق کرتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کا حق بھی لڑکیوں کو حاصل ہے۔ انہوں نے پی سی پی این ڈی ٹی ایکٹ کی بھی تفصیل سے معلومات فراہم کی۔
اس مقع پر پینل کی وکیل قریشہ خاتون نے خواتین ہیلپ لائین نمبر اور سیلف ڈیفینس کے ٹپس بتائے. اس کے علاوہ لڑکیوں کو جائداد کا حق، مرزی کے مطابق ملازمت اور تجارت کرنے کے حقوق بتائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی: پولیس نے انسانیت کی منفرد مثال پیش کی